|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2017

خضدار : پر امن بلوچستان پالیسی کے تحت کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے تین کمانڈروں سمیت 26 سابق جنگجو ایف سی کیمپ خضدار میں ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے۔

قومی دھارے میں شامل ہونے والے ہمارے بھائی ہیں انڈیا اور ’’را‘‘ کے ہاتھوں میں کھیلنے والے قومی دھارے میں شامل ہو جائیں سینیٹر نواب زادہ میر نعمت اللہ زہری ،،،ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے والے ہمارے بھائی ہیں ۔

ہم پہاڑوں پر جانے والے اپنے باقی ماندہ بھائیوں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ بھی اپنے ان ساتھیوں کی تقلید کر کے قومی جھنڈے تلے جمع ہو کر ملک و ملت کی خدمت کریں کمانڈنٹ قلات اسکاوٹس کرنل رضوان افضل ملک،،ہمیں اپنی ماضی پر افسوس ہے نئے جذبے کے ساتھ اب ہم اپنے وطن پاکستان کا دفاع کریں گے۔

سابق کمانڈر عمر بلوچ کا خطاب تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز ایف سی کیمپ (قلات اسکاوٹس ) بمقام خضدار میں ایک تقریب منعقد ہوئی تقریب کے مہمان خاص پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء سینیٹر نواب زادہ میر نعمت اللہ خان زہری تھے جبکہ تقریب میں کمانڈنٹ قلات اسکاوٹس کرنل رضوان افضل ملک ،مختلف مذہبی و قوم پرست پارٹیوں کے علاقائی عہدیداروں ،تاجر برادی سمیت سول سوسائٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

تقریب کے دوران کالعدم مسلح تنظیم کے تین کمانڈروں سمیت26 سابق جنگجو ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے تقریب سے سینیٹر نواب زادہ میر نعمت اللہ خان زہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور ’’را‘‘ کے کہنے پر اپنے وطن عزیز میں اپنے ہی لوگوں کو قتل کرنے والوں سے ایک بار پھر کہتے ہیں ۔

کہ وہ اپنے ساتھیوں کی تقلید کر کے ہتھیار ڈالیں اور قومی دھارے میں شامل ہوکر پاک وطن کی خدمت کریں اور باعزت زندگی گزاریں ہم ملک کے دشمنوں کے ہاتھوں کھیلنے والوں کو صاف الفاظ میں کہتے ہیں کہ افواج پاکستان وردی میں اور ہم بلوچ عوام بغیر وردی کے ملک پاکستان کے دفاع کریں گے ۔

دنیا کی کوئی طاقت پاک سر زمین کو تقسیم نہیں کر سکتی ایسا کرنے کی کوشش کرنے والوں کا انجام بھیانک ہو گا ہتھیار ڈالنے والوں کو ہم گلے لگا کر خوش آمدید کہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ ماضی کو بھول کر نئے جذبے کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کریں گے ۔

تقریب سے کمانڈنٹ قلات اسکاوٹس کرنل رضوان افضل ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں افواج پاکستان کی جانب سے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے والے اپنے بھائیوں کو خوش آمدید کہتا ہوں اب پہاڑوں پر بہت تھوڑے لوگ رہ گئے ہیں ۔

جو دشمن کے ہاتھوں کھیل کر اپنی دنیا تباہ کر رہے ہیں میں انہیں بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی اپنے ساتھیوں کے طرح ملک کی حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستان کے جھنڈے تلے جمع ہو جائیں ۔

اسی میں ان کی بقا ۂے ان کا کہنا تھا کہ ہماری آنکھ ،کان اور زبان عوام ہیں فورسز صرف دست بازو کا کام کر رہے ہیں ہم سب ملکر ہی اپنے وطنکابہتر دفاع کر سکتے ہیں ۔

ہمیں بلوچستان کے عوام پر فخر ہے کہ وہ دشمن کے خلاف بھر پور انداز میں ایف سی سمیت تمام فورسزکے ساتھ تعاو ن کر رہے ہیں انہی کے تعاون سے دشمن کے منصوبے ناکام ہوتے جا رہے ہیں دشمن نے ہمیں بلوچستان میں بھائی کو بھائی کے ہاتھوں قتل کرنے ۔

خانہ جنگی پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کیجنہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا کرنل رضوان افضل ملک نے کہا کہ صوبائی حکومت پر امن بلوچستان پالیسی میں عوام اور قانون نافذ کرنے والوں کی بھر پور حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی ترقی کی ضامن ،بلوچستان کے امن پاکستان کی امن ہے چند سال قبل یہاں نظام زندگی مفلوج تھا آج اللہ کا احسان ہے زندگی رواں دواں ہے عوام ترقی کی جانب گامزن ہیں شہر گلی کوچے آباد ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بغیر پاکستان کی تکمیل نا ممکن ہے ،اور بلوچستان ہی کے زریعے پاکستان کے ترقی کی راستے جاتے ہیں ہمارا رشتہ نا قابل تسخیر ہے ۔

اس موقع پر ہتھیار ڈالنے والے سابق کمانڈر عمر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ماضی کے کردار پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں ہمیں سنہرے خواب دیکھا کر ورغلایا گیا ہمیں آزادی کا خوش نماء نعرہ دے کر دھوکہ دیا گیا حقیقت میں آزادی کا نعرہ دھوکے کا نعرہ ہے ۔

اس میں چند خاندان فائدہ اٹھا تے ہیں باقی بلوچوں کی زندگیاں تباہ کردیتے ہیں ہم اپنی ماضی کے کردار کو بھول کر آگے بڑھنا ہے ہم باقی رہ جانے والے ساتھیوں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ بھی ملک دشمن ہاتھوں میں کھیلنے کے بجائے حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے قومی دھارے میں شامل ہو جائیں اور ملک کی خدمت کریں ۔

ہتھیار ڈالنے والوں میں ضلع خضدار کے خالد حمید عرف قربان ،محمد حسین عرف دل جان ،محمد اقبال ،محمد جان ،حضور بخش ،صوالی ،محمد عمر ،میار ،ضلع قلات سے عبدالرزاق عرف شہزاد ،مہیم خان عرف بابو ،صوالی عرف کریم بخش ،محمد دین عرف کرم خان ،علی اکبر عرف علی جان ضلع واشک سے خدائے داد ،امیر بخش ،محمد یعقوب ،سراج ،مہراللہ ،محمد عمر اور ضلع آواران سے شمیم نصیر ،تمکین احمد عرف کیا ،عبدالحفیظ عرف داود ،کریم جان عرف لقمان ،عطاء محمد عرف شاہ دوست ،عبدالحق و دیگر شامل ہیں ۔

قبل ازیں ہتھیار ڈال قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کی پر امن بلوچستان پالیسی کے تحت مالی مدد بھی کی گئی ۔