|

وقتِ اشاعت :   May 21 – 2017

کو ئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حالات چاہئے کچھ بھی ہو ہمیں غیور اولس اپنے درمیان ہی پائیں گے بقول فاٹا پارلیمنٹرین کی حکومت کہتی ہے کہ فاٹا پشتونخوا انضمام میں پرپردہ قو تیں رکاوٹ ہے تو پشتون قوم یہ سوال کر نے میں حق بجانب ہے کہ پشتونوں کے یہ رہنماء پردہ قوتوں کے ایماء پر مداخلت کر رہے ہیں جب تک پشتون اولس بحیثیت مجموعی حالات کا ادراک اور پہچان نہیں کرے گی ۔

ان کے حالات جوں کے توں رہیں گے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، ضلعی صدر اسد خان اچکزئی، عبدالخالق حقمل، بابو رزاق، داد شاہ پژواک، عبدالصادق کاریز وال، شیر علی اور آغا محمد نے محمود آباد چمن محلہ علی خان ادوزئی میں شمولیت کرنے والوں سے خطاب کے دوران کیا ۔

اس موقع پر حاجی احمد ادوزئی، حاجی نور محمد ادوزئی، حاجی عیسیٰ محمد اچکزئی، حاجی باز محمد، آغا محمد، شیر علی کی قیادت میں35 افراد نے پشتونخوامیپ سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں یکسر ناکامی سے دوچار ہے گزشتہ روز حاجی محمد شکر زئی ادوزئی سرے عام اغواء اور ان کے کمسن بھتیجے کو شدید زخمی ہوئے2 مہینے کو ہے اغواء کا روں کا اب تک کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا حکمران جماعت کو کرپشن ، کمیشن اور قبضہ گیری سے فرصت نہیں ملتی۔


انہوں نے کہا ہے کہ بارڈر کی بندش سے مقامی تاجروں، محنت کشوں ، مزدوروں کے مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے جس طرح کل تناؤ اور کشیدگی میں دوستانہ برادرانہ کردار ادا کیا تھا آج بھی اپنے عوام کی بقاء کی خاطر حالات چاہئے کچھ بھی ہوں کردار ادا کر تا رہونگا۔

انہوں نے کہا ہے چمن اور قلعہ عبداللہ کے عوام نادرا کے طر زعمل سے عاجز آچکے اور وہ یہاں کے عوام کے لئے بے پناہ مشکلات اور رکاؤٹوں کا موجب بنے ہوئے ہیں جبکہ گرمی شروع ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ اور وولٹیج میں کمی وبیشی شروع ہو چکی ہے۔