کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے اپنے مذمتی بیان میں گوادر ‘ تربت میں نہتے مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سندھی اور بلوچوں کو باہم دست و گریبان کرنے کی سازشیں ہیں ۔
مزدور و محنت کشوں کی ٹارگٹ کلنگ کے دو دلخراش واقعات انتہائی افسوسناک ہیں ہم نہ ہمیشہ نہتے و معصوم افراد کی قتل و غارت گری کو بہتر اقدام نہیں گردانا حالیہ دونوں واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بلوچ اور سندھی جو صدیوں سے اپنے حقوق کے حصول کی جدوجہد کر رہے ہیں اور تاریخی رشتے رہے ہیں۔
ہمیشہ محکوم اقوام نے اپنے حقوق کی خاطر یکجا ہو کر جدوجہد کو اولیت دی اسلام آباد میں بلوچ اور سندھی طلباء کے تصادم میں 35سے زائد زخمی ہوئے جو افسوسناک عمل ہے انہوں نے سندھی اور بلوچ اقوام سے کہا ہے کہ ایسے واقعات کو قومی تناظر میں نہ دیکھیں مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ کو بلوچ قوم نفرت کی نگاہ دیکھتی ہے مزدوروں کے لواحقین سے ہمیں ہم دردی ہے ۔
سندھی بلوچ محکوم اقوام کو دست و گریبان کرنے کی جو سازشیں تیار کی گئیں ہیں محکوم عوام باشعور ہونے کا ثبوت فراہم کرتے ہوئے ایسے سازشوں کو ناکام بنائیں ایسے واقعات کو بلوچ اور سندھی کا مسئلہ نہ بنائیں ۔
انہوں نے کہا کہ محکوم اقوام کے وسیع تر مفادات کے حصول کیلئے ہمیں ماضی کی طرح متحد ہونا ہو گا اور سازشوں کو سمجھتے ہوئے انہیں ناکام کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ان عوام کو ڈھونڈا جا سکے جو قوموں کو نفرتیں پھیلانا چاہتی ہیں ہماری کوشش رہی ہے کہ محکوم اقوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے منظم انداز میں جدوجہد کریں ۔
سندھی اور بلوچوں کے تاریخی رشتے ہیں انہیں کمزور نہ کیا جا سکے انہوں نے سندھ اور بلوچستان کے عوام سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں اورایسے واقعات کو سمجھتے ہوئے دشمن کی پہچان کریں اپنے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں۔