کوئٹہ/ ژوب: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشتون دہشتگرد نہیں کوئی ہماری مسجد کو پتھر نہ مارے ہم کسی کے گر جا گھر اور مندر کو پتھر نہیں ما رتے پگڑھی اور داڑھی والا دہشتگرد نہیں ہم نے دوسروں کی جنگ پشتون ملت پر مسلط کررکھی ہے ۔
اس لئے پشتونوں کو موجودہ حالات اور صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے متحد ہو کر آگے بڑھنا ہماری منزل ابھی دور ہے کیونکہ پشتون وطن کی مٹی ہماری ماں ہے اسے استعمال کر نے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔
رحیم مندوخیل نے اپنی زندگی مظلوم عوام کے لئے وقف کر رکھی تھی اور آخری دم تک مظلوم عوام کی جنگ لڑتے رہتے اور ان کی ساری زندگی باکردار عمل ہر شخص کے لئے کھلی کتاب کی مانند ہے آج پشتون قوم ایک قابل رہنماء سیاسی استاد سے محروم ہو گئے ہیں ان کی موت سے پیدا ہونیوالا خلاء مدتوں پورا نہیں ہو سکتا ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی ڈپٹی چیئرمین و رکن قومی اسمبلی عبدالرحیم مندوخیل کی نماز جنازہ کے موقع پر شرکاء سے اظہار خیال کر تے ہوئے کیا ۔
مرحوم کی ان کے آبائے علاقے ژوب میں عرفان کاسی اسٹیڈیم میں نمازجنازہ ادا کی گئی جس میں صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی، سینیٹر ز ، سیاسی قبائلی ، مذہبی رہنماؤں ، معتبرین علاقہ مکینوں کے ساتھ ساتھ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، عبدالرحیم زیارتوال، سردار رضا محمد بڑیچ، سینیٹر سردار اعظم خان موسیٰ خیل،رکن قومی اسمبلی عبدالقہار خان ودان، رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے، عبیداللہ بابت، سردار مصطفی خان ترین،احمد جان،رضا محمد رضا، عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی، جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ، پاکستان مسلم لیگ(ق) بلوچستان کے صدر وصوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل، مسلم لیگ(ق) کے مرکزی رہنماء وسینیٹر سعید الحسن مندوخیل، ایف سی کمانڈنٹ قبائلی رہنماء نوابزادہ محبوب جو گیزئی، نوابزادہ عابد جو گیزئی سمیت کارکنوں کے علاوہ افغان قونصل جنرل وحید اللہ مہمند اور ان کے نمائند ے حاصل خان نیازی سمیت ہزاروں کی تعداد میں لو گوں نے شرکت کی ۔
مرحوم کو سینکڑوں سواگواروں کی موجودگی میں آسود خاک کر دیا گیا اس موقع پر جنازے کے شرکاء سے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سر براہ رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ عبدالرحیم مندوخیل روز اول سے لے کر آخری دم تک مظلوم عوام کی جنگ لڑتے رہے اور اپنی ساری زندگی باکردار عمل کے ساتھ گزاری ہ ے جو معاشرے کے ہر فرد کے لئے کھلی کتاب کی مانند ہے ۔
انہوں نے صبر ، شکر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اور ہم پوری دنیا کو بتانا چا ہتے ہیں کہ پشتون دہشتگرد نہیں کوئی ہماری مسجد کو پتھر نہ مارے ہم کسی کے گر جا گھر مندر کو پتھر نہیں مارتے کیونکہ پگڑی اور داڑھی والا دہشتگرد نہیں دوسروں کی جنگ پشتون ملت پر مسلط کی گئی جس کے لئے پشتونوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا اور ہم پشتو ن قوم کو بتاناچا ہتے ہیں کہ موجودہ حالا تکو مد نظر رکھتے ہوئے متحد ہو جائے کیونکہ ہماری منزل ابھی دور ہے اور پشتون وطن کی مٹی ہماری ماں ہے اسے ہم کسی صورت بھی غلط طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔
اس موقع پر افغان قونصل جنرل کے نمائندے حاصل خان نیازی نے افغان صدر اشرف غنی اور افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا پیغام پڑھ کر سناتے ہوئے کہا ہے کہ رحیم مندوخیل افغان ملت کے نامور شخصیت ولی پارس کے حوالے سے ان کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا وہ پشتون قوم کے لئے ایک روشن ستارہ تھے ۔
انہوں نے پشتون قوم اور تاریخ کے حوالے سے جو کتابیں لکھی ہے وہ سب کے سامنے ہیں اور ان کی آخری کتاب افغان اور افغانستان تھی، پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی عبدالرحیم مندوخیل کو ژوب میں ان کے آبائی قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپردخاک کردیا گیااتوار کی صبح عبدالرحیم مندوخیل کی جسد خاکی کو جلوس کی شکل میں ژوب روانہ کردیا گیا ۔
تاہم کچلاک ،مسلم باغ ،قلعہ سیف اللہ کے مقامات پر صوبے کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے مختلف لوگوں نے جلوس میں شرکت کی ان کے جسد خاکی کو لیکر جانیو الے جلوس میں شامل سینکڑوں گاڑیاں دوپہر کے وقت ژوب پہنچی جہاں سے عبدالرحیم مندوخیل کی جنازے کو عرفان کاسی سٹیڈیم منتقل کردیاگیا۔
وہاں گھنٹوں تک صوبے بھر سے آئے ہوئے افراد نے قطاروں لگ کر اپنے محبوب لیڈر کاآخری دیدار کیا ،اس موقع پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی سمیت مختلف سیاسی ،مذہبی ،قوم پرست جماعتوں کے رہنماء قبائلی مشران ،عمائدین ،علماء کرام ،اہلیان علاقہ کی بہت بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود تھی بعدازاں عبدالرحیم مندوخیل کا نمازجنازہ ادا کردیاگیا جس کے بعد اس کی میت کو ان کے آبائی قبرستان لے جایاگیا اور وہاں ان کی تدفین کی گئی ۔