|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2017

کوئٹہ:  نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ مردم شماری پر خدشات کے باوجود نیشنل پارٹی نے ایک جماعتی انداز میں اپنا قومی کردار ادا کیا 2018ء کے انتخابات میں سیاسی اتحاد بنانے کی بھرپورکوشش کریں گے ۔

مردم شماری کے مثبت موقف کو بعض سیاسی عناصر نے بلوچ پشتون مسئلہ بنانے کی منفی کوششیں کیں،سی پیک اہم قومی منصوبہ ہے لیکن بلوچ عوام کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے قانون سازی کی اشد ضرورت ہے ملک میں جمہوریت و جمہوری اداروں کے تحفظ کیلئے جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

نیشنل پارٹی واضح جمہوری حکمت عملی کے حوالے سے اپنا قومی و سیاسی کردار جمہوری انداز میں ادا کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے دوسرے روز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ملک بھر سے پارٹی کے رہنماوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی نیشنل پارٹی کے سینٹ و قومی اسمبلی کے ممبران اور صوبائی اسمبلی کے ممبران اور وزراء نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

اجلاس سے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،صوبائی وزراء اور ارکان صوبائی اسمبلی نے بھی خطاب کیا اور آئندہ کے انتخابی حکمت عملی پر غور کیا گیا اور رپورٹس پیش کی گئیں ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی صدر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ ملک بھر کی سیاسی جماعتوں نے 2018ء کے انتخابات کے حوالے سے تیاریاں شروع کردی ہیں اور نیشنل پارٹی کی قیادت کی بھی زمہ داری ہے کہ وہ اس حوالے سے رابطوں کا سلسلہ شروع کرے اور حلقہ وائز حکمت عملی ترتیب دیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کے حوالے سے رابطے شروع کئے جائیں گے اوراہم قبائلی و سیاسی شخصیات کو پارٹی میں شامل کرنے اور بلوچستان بھر میں عوام سے براہ راست رابطے کرنے کے حوالے سے پالیسی ترتیب دی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ایک مضبوط سیاسی و جمہوری جماعت ہے اور بلوچستان کے عوام کے سیاسی معاشی و قومی حقوق کے حوالے سے واضح پالیسی رکھتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری پر بعض سیاسی پارٹیوں نے بہت شور مچایا نعرے بازی کی لیکن عملاً انکا کوئی کردار سامنے نہیں آیالیکن نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے بلوچستان کے عوام کے اندراجات کو یقینی بنانے کیلئے گوادر سے لیکر اوستہ محمد تک اپنا سیاسی و قومی کردار ذمہ داری کے ساتھ ادا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری پر ہمارے جائز خدشات موجود ہیں لیکن بعض عناصر نے اس کو بلوچ پشتون تضاد بنانے کی کوشش کی ۔

میرحاصل خان بزنجو نے کہا کہ سی پیک ایک قومی منصوبہ ہے اور نیشنل پارٹی اسکی بھر پورا نداز میں حمایت کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک پر بلوچستان کے بلوچ عوام کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے خصوصی قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ بلوچستان کے مقامی لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہوسکے ۔

نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں اہم سیاسی و تنظیمی فیصلے بھی کئے گئے قومی اسمبلی کی خالی ہونے والی نشت این اے 260کے ضمنی انتخابات میں نیشنل پارٹی بھر پور حصہ لے گی بلوچستان کے تمام اضلاع میں ورکرز کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا ۔

تمام ریجنز کے اجلاس بھی طلب کئے جائیں گے اجلاس میں پارٹی کے مرکزی قائدین پارلیمانی اراکین خصوصی طور پرشرکت کریں گے 11اگست کو بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کی برسی کے حوالے سے سریاب میں جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا ۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کو باقاعدگی سے کیا جائے گا اور پارلیمانی اراکین کے مختلف اضلاع میں دوروں کے حوالے سے پارلیمانی لیڈر فیصلے کریں گے کوئٹہ ،مستونگ اور پنجگور میں پارٹی معاملات کو حل کرنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے قلات میں پارٹی کو فعال کرنے کے حوالے سے ٹکری شفقت لانگو کو ذمہ داری دی گئی وہ مرکزی قیادت کے ساتھ ملکرقلات کے تنظیمی معاملات کو حل کریں گے ۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر برائے بلوچستان رجب علی رند کی سربراہی میں پارٹی کے سیاسی رہنماوں اور پارلیمانی اراکین پر مشتمل وفد گوادر،تربت،لسبیلہ ،خضدار، قلات اور مستونگ کا تنظیمی دورہ کریں گے۔

نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کے صدر اکرم دشتی اور جنرل سیکرٹری عبدالخالق بلوچ کی قیادت میں سیاسی رہنماوں کا وفد بولان ،سبی ،نصیرآباد،جعفرآبادکا تنظیمی دورہ کریگانیشنل پارٹی کوئٹہ کو پابند کردیا گیا ہے کہ وہ غیر آئینی فیصلوں سے اجتناب کریں اور تمام فیصلے ضلعی کونسل کی مشاورت سے کرے 21اگست کو وڈیرہ میر گل خان کی برسی کے حوالے سے بارکھان میں جلسہ عام کیا جائے گا۔