کوئٹہ: بلوچستان میں سوئی گیس فیلڈ کو پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کو10سالہ لیزپردئیے جانے سے متعلق معاہدہ کو ایک سال بیت گیامگر بلوچستان کو اسکے معاہدے کے تحت تاحال ایک روپیہ بھی نہیں ملااگر رواں مالی سال کے پیسے نہ ملے تو صوبے کے بجٹ کا خسارہ بڑھنے کا خطرہ ہے ۔
محکمہ توانائی کے ذرائع کے مطابق سوئی گیس فیلڈ کوپی پی ایل کو لیزپردئیے جانے سے متعلق معاہدہ گذشتہ سال بیس مئی کو وفاقی وزارت پٹرولیم اورقدرتی وسائل اور حکومت بلوچستان میں طے پایاتھا معاہدے کے تحت بلوچستان کو رائلٹی کی مد میں تقریبًا7 ارب 50 کروڑ روپے سالانہ اور دس برسوں میں مجموعی طور پر تقریبا 74ارب روپے ملنے اور سوئی شہر کو ضرورت کے مطابق بلامعاوضہ گیس فراہم کی جانی تھی ۔
تاہم اس معاہدے کو ایک سال کا عرصہ بیت گیا مگر وفاقی وزارت پٹرولیم اورقدرتی وسائل اور پی پی ایل کی جانب سے صوبائی حکومت کو طے پانے والی 7 ارب 50 کروڑ روپے کی رقم نہیں ملی جبکہ معاہدے کی دیگر شرائط پر بھی عمل نہیں کیا گیا ہے ۔
دوسری جانب محکمہ خزانہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اگر صوبائی بجٹ پیش کئے جانے تک وفاقی حکومت کی جانب صوبے کو سوئی گیس کی رائلٹی نہیں ملی تو صوبے کے بجٹ خسارے میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔
سوئی گیس لیز معاہدے کو ایک سال مکمل بلوچستان کو ایک روپیہ بھی نہیں ملا
وقتِ اشاعت : May 23 – 2017