|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2017

کوئٹہ: جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر اور انتظامیہ کے خلاف طلباء تنظیموں کی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال پیر کو 13ویں روز بھی جاری رہی ۔

عوامی نیشنل پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی ، بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکر، ہیومن رائٹس کے ممبر ایدؤوکیٹ صابرہ ،سمیرہ انقاء اور نیشنل پارٹی کی خواتین سیکرٹری قبائلی رہنما قدرت اللہ درانی اور دیگر نے کیمپ آکر طلباء سے اظہار یکجہتی کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج طلباء پچھلے 13دن سے بھوکے ،پیاسے اور اپنی تمام تر تعلیمی سرگرمیوں کو پش پشت دال کر پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگاکر اپنے مطالبات کے حق میں بیٹھے ہیں

یونیورسٹی آف بلوچستان نے طلباء و طالبات کے ساتھ نا انصافی،کرپشن ، فیسوں میں اضافہ ، جامعہ تلاسی کے بہانے طلباء و طالبات کو تنگ کرنا ، ایگزمینیشن میں جعلی ڈگریوں کی تقسیم ،جعلی ڈگریوں پر بیٹھے ہوئے عناصر ،طلباء و طالبات کو فیسوں کے مد میں فیل کرنا اور طالبات کو اپنے ذاتی مقاصد کی خاطر فیل کرنا اور یونیورسٹی آف بلوچستان میں درپیش مسائل پر تفصیلی بات چیت کی ۔

اس موقع پر بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے بھوک ہڑتال پر بیٹھے طلباء کے تمام مطالبات کی حمایت اور بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ آپ کے ان مطالبات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ہر پلیٹ فارم پر طلباء و طالبات کے حقوق کیلئے انکے ساتھ ہیں اور بہت جلد اسملبی کے فلور پر طلباء کے حق اورانکے مطالبات پر آواز اٹھائیں گے ۔

اس موقع پر کیمپ میں موجود طلباء تنظیموں کے رہنما بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب ٗ مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ ، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ ، پی ایس ایف کے ملک انعام کاکڑ، ناصر میانی ، جمیل پشتون ، پجار کے صوبائی سینئر نائب صدر نجم بلو چ ، مرکزی کمیٹی کے ممبر عزیز بلوچ اور ایچ ایس ایف کے مرکزی چیئرمین نازیو لطیف ،حسین تورانی اور دیگر نے کہا کہ وہ جامعہ بلوچستان کو کرپشن سے پاک کرکے دم لیں گے۔