کو ئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہو چکے ہیں قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کو عام معافی کا اعلان کرتے ہیں براہمدغ بگٹی اور حیربیارمری سمیت سب کیلئے دروازے کھلے ہیں جو بھی پاکستان کے آئین کو تسلیم کرے گا ان کو معافی دی جائے گی۔
جو لوگ باہر بیٹھ کر بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش اور ہمارے بچوں کو نشانہ بنائیں گے تو ان کو کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کیساتھ آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 2013ء کی نسبت آج بلوچستان کے حالات بہت بہتر ہو چکے ہیں تمام قومی شاہرائیں محفوظ ہیں 2013ء میں جو حالات تھے اور موجودہ مخلوط حکومت نے ان حالات کو بہتری کی جانب گامزن کر دیا ہم بلوچستان کے وارث ہیں اور یہاں وزیراعلیٰ بلوچ رہے ہیں مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صوبہ پر توجہ نہیں دی اور پسماندگی کی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے تھے مگر بلوچستان کی مخلوط حکومت نے ملکر حالات کو اچھی طرف گامزن کر دیا اور مستقبل میں صوبہ کیساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ پہلے دہشت گرد ہم پر حاوی تھے اور دہشت گرد ہمارے پیچھے تھے اور اب ہم دہشت گردوں پر حاوی ہیں اور دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں کررہے ہیں کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے حالات 90 فیصد بہتر ہو چکے ہیں ۔
ماضی میں اس لئے دہشت گردوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا تھا کہ کوئی بڑا ناراض ہو جائے گا مگر ہمارے ہوتے ہوئے جو ہمارے بچوں کو ٹارگٹ بنائے گا ان کو بھی اسی طرح ٹارگٹ کیا جائے گا دہشت گردوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں 450 سے زائد فراریوں نے ہتھیار ڈالے اور قومی دھارے میں شامل ہوگئے اور ان کے لئے عام معافی کا اعلان کر دیا اب بلوچستان کو کسی بھی صورت غیرمستحکم نہیں ہونے دیں گے اب ہم سوئے ہوئے نہیں اور حکومت کی حالات پر نظر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سال سے بہت بڑی جنگ لڑی اب حالات بہتری کی طرف گامزن ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ براہمدغ بگٹی اور حیربیار مری سمیت سب کیلئے دروازے کھلے ہیں اگر وہ آئین کو تسلیم کریں گے وہ آکر ملک کی سیاست میں حصہ لیں اور بلوچستان کی عوام کے پاس جائیں اگر عوام نے مینڈنٹ دیا تو ہم ان کے مینڈنٹ کا احترام کریں گے مگر باہر بیٹھ کر بھارت اور دیگر ممالک سے پیسے لیکر بلوچستان کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کریں تو اس طرح کسی کو اجازت نہیں دیں گے ۔
جو ہمارے بچوں کو ٹارگٹ کرے گا ہم ان کونہیں بخشیں گے اور حکومتی رٹ تسلیم نہ کرنے والوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا جن لوگوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ان کی حالات زار پرخون کی آنسو رورہے ہیں ان فراریوں کی حالت بہت خراب ہے اور یہ لوگ باہر بیٹھ کر بلوچستا ن کے بچوں کو ایندھن کے طورپر استعمال کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کے بچوں کو اچھی تعلیم دیں گے تاکہ وہ بھی ایک باوقار شہری کی حیثیت سے زندگی گزار سکیں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف عوام اور تمام ادارے ایک پیج پر ہیں اب وقت آگیا کہ دہشت گردوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک سے بلوچستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا حال ہی میں چین میں بلوچستان کو سی پیک کے حوالے سے بہت معاہدے ہوئے اور ان معاہدوں سے بلوچستان کی معاشی حالت بھی بہتر ہو جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا بجٹ ہمارے صوبہ کے افسران خود بنا رہے ہیں باہر سے بجٹ بنانے کیلئے افسران کو امپورٹ نہیں کررہے اور یہ غلط اطلاعات ہیں جو سیکرٹری خزانہ ہیں وہ صوبہ کا باسی اورپشتون ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح محکمہ خزانہ میں سکینڈل آیا آئندہ اس طرح کوئی اسکینڈل نہیں آئے گا اور جن لوگوں کچھ کیا وہ سزا بھگت رہے ہیں نیب پر کبھی بھی دباؤ نہیں ڈالا باقی صوبوں میں نیب کا نظام ختم ہو چکا ہے لیکن یہاں پر نیب کو سپورٹ کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جولوگ بلوچستان کے حالات کی خرابی کے باعث چلے گئے تھے وہ واپس آگئے اگر کسی نے ان کی جدائیداد پر زبردستی قبضہ کیا ہے حکومت ان کا قبضہ دلائے گی اب یہاں کوئی آباد کار نہیں ہم بلوچستانی ہیں ہم نے آباد کاروں کے لئے آواز اٹھائی تو ہم نے خود نقصان اٹھایا مگر اس کی پروا نہیں کی انہوں نے کہا کہ جس طرح پشتونوں اور بلوچوں کا بلوچستان پر حق اسی طرح آباد کار بھائی کا اتنا ہی حق ہے ۔