|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2017

پنجگور: صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایران کے سرحدی محافظوں کی جانب سے فائر کیے گئے مارٹر گولے کی زَد میں آنے والی گاڑی میں سوار شخص جاں بحق ہوگیا۔

کمشنر مکران بشیر بنگلزئی کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت کریم جان کے نام سے ہوئی جو واشک کا رہائشی تھا اور مارٹر گولے کا نشانہ بننے والی گاڑی کے اندر موجود تھا۔

کمشنر مکران کے مطابق حملہ ہفتے کی صبح ساڑھے 6 بجے کیا گیا، جس کی زد میں آنے والی گاڑی بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

واقعے کے بعد لیویز اور فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا جبکہ ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کو قریبی بنیادی مرکز صحت منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ ایرانی سرحدی محافظوں کی جانب سے گذشتہ ہفتے پاکستانی سرزمین پر 5 مارٹر گولے داغے جانے کے بعد سے سرحد پر سیکیورٹی سخت ہے۔

کمشنر مکران نے کہا کہ ‘ایرانی سرحدی محافظوں کی جانب سے پاکستانی حدود کی مسلسل خلاف ورزی اور شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، ہم صوبائی اور وفاقی حکومت کو ایرانی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرچکے ہیں’۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ کے دوران صوبہ بلوچستان میں سرحد کے قریب مسلح افراد اور ایرانی فورسز کی جھڑپ کے دوران 10 ایرانی سرحدی محافظوں کی ہلاکت کے بعد سے دونوں ممالک کی سرحد پر سیکیورٹی صورتحال کشیدہ ہے۔

جھڑپ کے بعد ایرانی پولیس کا کہنا تھا کہ محافظوں کو دور تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے ہتھیاروں کے ذریعے ہلاک کیا گیا تھا اور اس کی ذمہ دار پاکستان حکومت ہے۔

دوسری جانب ایرانی عسکریت پسند گروپ جیش العدل نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جو گذشتہ کچھ سالوں سے سیستان اور بلوچستان کے درمیان سرحدی علاقوں میں متعدد حملے کرچکی ہے۔