|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2017

اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو بجٹ بحث پر ایوان میں بیٹھنا چاہیے اس سے ہی ایوان کی خوبصورتی ہے اپوزیشن بھی عوام کے نمائندے ہیں ان کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے ۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ایسا قانون پاس کرایا جائے کہ ہر سال وزیر خزانہ کی طرح اپوزیشن لیڈر کی تقریر کو بھی لائیو نشر کیا جائے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی قباحت نہیں تھی کہ اپوزیشن لیڈر کی تقریر کو لائیو نشر کردیا جاتا اپوزیشن کے بغیر ہمیں یہ بجٹ پاس نہیں کرنا چاہیے ایوان میں اپوزیشن کی موجودگی کے بغیر مزہ نہیں آرہا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کیا بجٹ بحث پر اسمبلی اجلاس کے دوران مسلم لیگ(ن) کے رہنما جعفر اقبال نے کہا کہ وزیراعظم نے جو ویژن 2013ء میں دیا اس کے تحت دہشتگردی سے نکلنے کیلئے جواقدامات کئے گئے ہیں ۔

چار سال کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور اب گیس سے بجلی پیدا کی جارہی ہے میرے دائیں ہاتھ پر جو کرسیاں خالی پڑی ہیں یہ لوگ وزیر خزانہ کے بجٹ پیش کرنے کے بعد اب اس بات کرنے کو تیار نہیں اس دوران اعجاز حسین جاکھرانی نے اسمبلی میں آکر کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کردی جس کے بعد گنتی شروع کردی گئی کورم پورا ہونے کے بعد اجلاس کی کارروائی شروع کردی گئی ۔

جعفر اقبال نے کہا کہ اگر نواز شریف اپنے وعدے پورے کرتے ہیں تو اپوزیشن کے پاس کوئی چیز نہیں جو وہ عوام لیکر جائی آج کراچی امن کا گہوارہ بنا ہے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی لیکن پیپلز پارٹی کراچی کاامن بحال نہ کرسکی کراچی آج میاں نواز شریف کیوجہ سے امن کا گہوارہ بنا ۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی انڈسٹری سی این جی اور گھریلو استعمال کی گیس مل رہی ہے اپوزیشن میں اتنا حوصلہ نہیں اس لئے وہ اجلاس چھوڑ کر باہر بیٹھے ہیں گزشتہ سال کی طرح کسانوں کو سستی کھاد ا ورزرعی آلات پر سبسڈی ملتی رہے گی پیپلز پارٹی اپنے کسی ٹارگٹ کوپورا نہ کرسکی آج تک کسی ملک میں ترقیاتی بجٹ نہیں رکھا گیا آئندہ سال بجلی پیدا کرنے کے مزید کسی ملک میں ترقیاتی بجٹ نہیں رکھا گیا آئندہ سال بجلی پیدا کرنے کے مزید منصوبے لگائے جائیں گے ۔

عمران خان نے بجٹ پر اپنا نقطہ نظر پیش نہیں کیا منصوبے لگائے جائیں گے عمران خان نے بجٹ پر اپنا نقطہ نظر پیش نہیں کیا وہ اس ایوان میں نقطہ نظر نہیں پیش کرسکتا تو بڑی جماعت کے سربراہ ہونے کا دعویٰ کیسے کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خیبرپختونخوا میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت اپنا ترقیاتی بجٹ خرچ نہیں کرسکی جو آدمی ایک صوبے کیلئے کام نہیں کرسکتا وہ پورے ملک کے معاملات کو کیسے چلا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صرف شور شرابہ کرنے سے کچھ نہیں ملے گا وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا کہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ قانون پاس کرلیا جائے اگر اپوزیشن سے بات کرنی ہے تو ان کو بھی ساتھ لیکر قانون بنایا جائے اگر محمود خان صاحب اپنے ذمہ لیں تو اپوزیشن سے بات کرلیں اگر اپوزیشن یہ کہہ رہی کہ ہمارے ہاتھ کچھ آگیا ہے تو ان کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہیں آج میڈیا اتنا آ گے جا چکا ہے کہ بجٹ پر تجزیئے ہوئے ہیں کہ بجٹ میں کیا اچھا ہے کیا نہیں اپوزیشن کوایوان میں بیٹھنا چاہیے اس سے بھی ایوان کی خوبصورتی ہے ۔

ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے نمائندے ہیں ااور اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی چاہیے دونوں حکومت اور اپوزیشن کی ذمہ داریاں ادا کرنی چاہیں محمود خان اچکزئی کو کوئی راستہ نکالتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں اگر محمود خان اچکزئی کے ساتھ چاہتے ہیں تو ہمارے لوگ بھی اپوزیشن کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں اپوزیشن کے لوگوں کو اپنے حلقوں کی بات بھی کرنی چاہیے جہاں سے وہ منتخب ہوکر آئے ہیں۔

وفاقی وزیر برجیس طاہر نے کہا کہ اپوزیشن کو منانے کی کوشش کی گئی بات صرف یہ تھی کہ اپوزیشن لیڈر کی لائیو نعہیں ہوگی لیکن اپوزیشن نے اس کوبہت ہائی لائٹ کیا ہے بجٹ اجلاس سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے ہماری جماعت بھی اپوزیشن میں رہی ہے آج ہم اپوزیشن کے پاس گئے ہیں لیکن ان کا اپنا موقف ہے وہ مان نہیں رہے لیکن جنگ کے بعد بھی مذاکرات ہوتے ہیں ۔

اپوزیشن کا ایک بندعہ ایوان میں بیٹھ کر صرف اور صرف کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ رکن اسمبلی ناصر خان خٹک نے کہا کہ ملک کی سالمیت کا دارومدار اس بات پر ہے کہ اس ملک میں امن ہو آج ہم ملک میں امن لائے ہیں نوے فیصد کامیاب ہوگئے ہیں چترال میں جو کام ہورہا ہے اس کو سی پیک کا حصہ بنا دیا گیا ہے ۔

اس پر حکومت مبارکباد کی مستحق ہے ملک میں امن کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری ہورہی ہے ایل پی جی کے معاہدے شفافیت پر کئے گئے ہیں ۔ جے یو آئی (ف) کی رکن اسمبلی آسیہ ناصر نے کہا کہ حکومت اوراپوزیشن دونوں کے رویے غیر جمہوری ہیں بڑی جماعتوں جنہوں نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی وہ اس طرح کا رویہ رکھیں تو یہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا اپنا چینل وہ جو براہ راست عوام تک ایوان کی کارروائی پہنچائے اگر اس بجٹ پر اپوزیشن بھی اپانا نقطہ نظر پیش کرتی تو زیادہ بہتر ہوتا اقلیتوں کی تری کیلئے کوئی فنڈز نہیں ہیں ان کے ساتھ ناانصافی ہے جس بھی صوبے نے اقلیتوں کیلئے کام نہیں کیا گیا اس دور میں سب سے زیادہ زیادتی ہوئی کے اقلیتوں کی وزارت کو ختم کردیا گیا ۔

مولانافضل الرحمن اور مولانا عبدالغفور حیدری پر حملے کی کوئی رپورٹس سامنے نہیں آئیں نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد کیا جاناچاہیے پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں میں خوف ہے موجودہ حکومت کو اقلیتوں کے حوالے سے اپنی پالیسی کو دوبارہ دیکھنے کی ضرورت ہے اقلیتوں کو پانچ فیصد کوٹہ ہے ملازمین کی تنخواہیں پندرہ سے بیس فیصد اضافہ کیا جائے پنشن میں اضافہ بیس فیصد ہونا چاہیے وفاقی حکومت نے بلوچستان کیلئے بڑے پیکج کا اعلان نہیں کیا ہے بروقت این ایف سی ایوارڈ دیا جانا چاہیے ۔