|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2017

کوئٹہ: مئی بلوچستان کی تاریخ کاگرم ترین مہینہ رہاہے، اس ماہ بلوچستان کے شہر تربت کا درجہ حرارت 54 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔بلوچستان کے مکران اورسبی ڈویژن سمیت مختلف علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔

گرمی بھی ایسی کی جو لوگوں کاحال پوچھ لے،اس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ مئی اب تک نہ صرف ملک بلکہ بلوچستان کی تاریخ کاگرم ترین مہینہ رہاہے۔

اسی مہینے کی 28تاریخ کو مکران کے ضلع تربت جسے کیچ بھی کہاجاتاہے میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 54 ڈگری سینٹی گریڈ کے ہندسے کو چھوگیا، کھجورکی پیداوار کے حوالے سے مشہور ضلع تربت اتنے زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک کاسب سے گرم ترین ضلع بن گیا۔

اس کیایک دن کے بعددرجہ حرارت میں ایک درجہ کمی کیساتھ تربت میں درجہ حرارت 53 ڈگری سنٹی گریڈ رکارڈ کیا گیا، تاہم اب وہاں درجہ حرارت 52 سے کم ہوتا ہوا 50 تک پہنچ گیا ہے۔

اسی طرح مکران ڈویژن کے علاقے جیوانی میں بھی 30مئی کو گرمی کا25سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے،گذشتہ منگل کے روز جیوانی میں زیادہ سیزیادہ درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ رکارڈکیاگیاتھا۔

اس سے قبل جیوانی میں25 مئی 1992 میں 45اعشاریہ7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاتھا۔محکمہ موسمیات بلوچستان کے ذرائع کے مطابق مئی میں ویسے ہی گرمی زیادہ ہوتی ہے مگر اس بار تو اس مہینے میں سب سے زیادہ گرمی پڑنے کا نیا رکارڈبن گیاہے۔

اس طرح مئی کامہینہ ملکی تاریخ میں گرم ترین مہینہ ثابت ہواہے۔دوسری جانب محکمہ موسمیات بلوچستان کے مطابق صوبے کے کسی حصے میں فی الحال بارش کاکوئی امکان نہیں آئندہ ایک ہفتہ میں بھی بلوچستان میں موسم گرم اور خشک رہے گا،تاہم جون میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں بتدریج کمی کاامکان ہے۔