مستونگ: نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت اور انسانی جانوں سے کھیلنا ہائے روز ڈاکٹروں کی لاپرواہی کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضائع ہونا قابل تشویش صورتحال اختیار کر رہا ہے۔
صوبائی حکومت وزیر صحت و دیگر اعلیٰ حکام غفلت کے مرتکب ڈاکٹروں کے خلاف انکوائری کر کے قرار واقعی سزا دیں تاکہ نواب غوث بخش ہسپتال میں موت باٹنے کا سلسلہ بند ہو سکیں اور ڈاکٹر اپنے فرائض صحیح معنوں میں سر انجام دے سکیں ڈاکٹروں کی غفلت اور لا پرواہی کی وجہ سے ہماری قریبی رشتہ دار زندگی کی بازی ہار گئی۔
گزشتہ روز غوث بخش میموریل ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت سے جاں بحق ہونے والی خاتون کے رشتہ داروں ٹکری محمد اکرم محمد حسنی محمد زمان محمد حسنی حفیظ اللہ رند محمد اسلم محمد حسنی و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال میں بے حسی اور غیر ذمہ دار ڈاکٹروں اور لا پروا چیف محمد شفیع زہری کی وجہ سے ہائے روز قیمتی جانوں کا ضائع ہو رہا ہے۔
جو کہ قابل تشویش صورتحال اختیار کر رہا ہے گزشتہ روز ہسپتال میں ایم ایس کی موجودگی میں ہماری قریبی رشتہ کو پتہ کی آپریشن کے لئے داخل کیا جو کہ دو دن تک ڈاکٹر سرور بادینی کی غفلت کی وجہ سے کومہ میں رہنے کے بعد خالق حقیقی سے جا ملی مریضہ کو آپریشن کرنے سے قبل نہ کوئی بنیادی ٹیسٹ کیا گیا ۔
اور نہ ہی مریضہ کے بارے میں انسویسٹی گیشن کی گئی اتنے بڑے آپریشن کو روکاڈیک فیٹنس اور مریضہ کے بلڈ پریشر کو چیک کئے بغیر کرنا انسانی قتل کے مترادف ہے آدھے گھنٹے کی سرجری میں ساڑھے چار گھنٹے لگانا ڈاکٹر سرور بادینی کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مریضہ کو تشویشناک حالت میں جانے کے بعد مریضہ کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ کے بجائے عام وار میں بے یار مدد گار چھوڑ کر چلے جانے اور اگلے روز مریضہ کے حوالے سے کوئی علاج و معالجہ نہ کرنا اور او پی ڈی کرنا ڈاکٹری کے پیشے سے مذاق کے مترادف ہے مریضہ کی حالت انتہائی خراب ہونے کی صورت میں کوئٹہ ریفر کر دیا گیا ۔
18 گھنٹے سول ہسپتال میں آئی سی یو میں زندگی کی بازی ہار گئی لہذا ہم حکام بالا سے انسانی ہمدردی کے تحت گزارش کرتے ہیں کہ ہسپتال میں غفلت برتنے والے چیف اور ڈاکٹروں کے خلاف انکوائری کر کے انسانی جانوں سے کھیلنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے ۔
ہم محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ غفلت بھرتنے والے ڈاکٹر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور ڈاکٹر کا پی ایم ڈی سی لائنس منسوخ کیا جائے۔
نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت سے خاتون جاں بحق
وقتِ اشاعت : June 1 – 2017