|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2017

اسلام آباد: نوازشریف حکومت نے بلوچستان کی شاہراہوں کو موٹروے اینڈ نیشنل ہائی ویز پولیس کے حوالے کرنے کا منصوبہ سرد خانے میں ڈال دیا،موجودہ بجٹ میں منصوبے کیلئے کوئی فنڈز نہیں مختص تھے۔

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ بلوچستان کی شاہراہوں کی حفاظت کی ذمہ داری براہ راست موٹروے اینڈ ہائی ویز پولیس کے حوالے کی جائے گی جس سے صوبے میں مسافروں کو احساس سیکورٹی فراہم کرنا اور ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنا بھی شامل ہیں۔

ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی تمام بڑی شاہراہوں کی حفاظت ہائی ویز پولیس کے حوالے کئے جانے کا امکان ہے اس مقصد کیلئے بلوچستان کے3375 نوجوانوں کو پولیس میں بھرتی کیا جائے گا اور شاہراہوں پر سینکڑوں چیک پوسٹیں بھی تعمیر کی جائیں گی تاہم نوازشریف حکومت نے اس منصوبہ کیلئے موجودہ وفاقی بجٹ میں کوئی فنڈز مختص نہیں کئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر وفاقی حکومت نے ایک نیا پلان بنایا ہے جس کے مطابق بلوچستان کی شاہراہوں کو نیشنل ہائی ویز پولیس کے حوالے کیا جاسکتا ہے جو 24گھنٹے ان شاہراہوں پر گشت کریں گے۔

اس کے علاوہ ان شاہراہوں پر مختلف جگہوں پر چیک پوسٹیں بھی تعمیر کی جائیں گی اس مقصد کیلئے بلوچستان کے3375نوجوانوں کو موٹروے پولیس میں بھرتی کیا جائے گا تاہم نوازشریف حکومت نے اس منصوبہ کے لئے موجودہ بجٹ میں کوئی فنڈز مختص نہیں کئے ہیں۔

ایک منصوبہ کی تکمیل پر اربوں روپے اخراجات آئیں گے،حکومت کے اس منصوبے مقصد بلوچستان میں بے روزگاری کے خاتمہ کیلئے نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانا بھی ہے۔