|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2017

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری و ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کے بجائے اپنے تعلقات کو بہتر بنائیں ہمسایہ نہیں بدلے جاتے کابل حکومت بھارت کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ۔

اس طرح حالات میں دونوں برادر اور ہمسایہ ممالک کے درمیان حالات مزید سنگین ہونگے وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ افغانستان بھارت کے آلہ کار بننے کے بجائے پاکستان کیساتھ اچھے تعلقات استوار کریں سانحہ مستونگ کے شہداء کو اب تک معاوضہ نہ ملنا صوبائی حکومت کی بدنیتی ہے ۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے سانحہ مستونگ کے شہداء کے معاوضے کے حوالے سے یقین دہانی کرائی تھی مگر بدقسمتی سے اب تک ان پر عملدرآمد نہیں ہورہا اگر سانحہ مستونگ کے شہداء کو معاوضہ نہ دیا گیا تو جمعیت علماء اسلام بھرپور احتجاج کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے پارٹی رہنماء حافظ خلیل الرحمان کی جانب سے مقامی ہوٹل میں افطار پارٹی کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ ‘ اراکین اسمبلی مفتی گلاب کاکڑ ‘ مولوی معاذ اللہ ‘ صوبائی ترجمان سید جانان آغا اور سابق صوبائی وزیر حاجی بہرام اچکزئی سمیت پارٹی کے دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سانحہ مستونگ کے شہداء کو اب تک معاوضہ نہ ملنا صوبائی حکومت کی بے حسی ظاہر کرتی مستونگ کے واقعہ کے ایک دن بعد گوادر میں 10 مزدوروں کو شہید کیا گیا وزیراعلیٰ بلوچستان نے گوادر کے شہداء کیلئے پیکج کا اعلان کیا تھا اور کرنا بھی چاہئے لیکن سانحہ مستونگ بہت بڑا واقعہ ہے پوری دنیا میں اس کے دکھ کو محسوس کیا گیا کئی ۔

ممالک کے سفیران نے اظہار یکجہتی کی گئی تمام تر حالات کے باوجود صوبائی حکومت اور انتظامیہ کا اس قسم کا رویہ اختیار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے جب بھی کسی معاملے میں تاخیر ہو جاتی ہے تو شکوک و شبہات بڑھیں گے سوال حکومت سے رہے گا کہ صوبائی حکومت نے سانحہ مستونگ کے شہداء کے لئے اب تک کوئی پیکج کیوں نہیں دیا کیا یہ واقعہ صوبائی حکومت نے خود تو نہیں کرایا ۔

اپنے کارکنوں کو کیسے اعتماد دلاؤ سانحہ مستونگ میں جمعیت کے کارکن کے علاوہ دوسرے لوگ بھی شہید ہوئے یہ مسئلہ اتنا سادہ نہیں کہ بھلا دوں اور نہ ہی اس پر خاموش رہیں گے صوبائی حکومت کو غفلت کی چادر کو پھیکنا چاہئے جمعیت علماء اسلام صوبہ کی سب سے بڑی سیاست جماعت ہے۔

اگر کارکنوں کو کہے تو صوبہ میں نہ کوئی پہیہ چلے گا نہ کوئی شٹرکھلے گا ہم امن کے داعی ہیں جب حملہ ہوا تب بھی لوگوں کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے تھے اور کہا کہ ٹرانسپورٹر اور تاجر برادری سے ہمارا کوئی جھگڑا نہیں ہے ملک میں امن کو برقرار رکھنے کے لئے ہڑتال کی کال واپس لی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ‘ وزیراعلیٰ بلوچستان وفاقی وزراء اور وزیراعلیٰ پنجاب کے فون آئے اور یقین دہانی کرائی کہ سانحہ مستونگ کے شہداء کے لئے خصوصی پیکج دیا جائے گا مگر اب تک وعدہ نہیں نبھایا ہم نے دوستی بھی نبھائی اور تعاون بھی کیا ہمیں سخت اقدام کرنے پر مجبور نہ کیا جائے ورنہ حالات کسی اور طرف رخ کریں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی سے کیا دشمنی ہے ریاست کا ساتھ دیا اور ملک ہمارا ہے ریاست کی قربانی کے لئے ہر وقت تیار ہیں مگر ان تمام تر حالات کے باوجود ریاست کے ذمہ داروں کا یہ حال ہے تو ریاست کا اللہ کی حافظ ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان ہمسایہ ممالک ہیں ہمسایہ ملکوں کا ہے افراد کا نہیں ملک نقل مکانی نہیں کرسکتے ایک دوسرے کے مفادات کو مدنظر رکھنا ہوگا کابل حکومت بھارت کی ایجنٹ بنی ہوئی ہے اور بھارت کے اشارے پر چل رہے ہیں اور ’’را‘‘ اور دیگر ادارے پاکستان میں بدامنی پیدا کرنا چاہتے ہیں کابل حکومت بھارت کے آلہ کار نہ بنائیں بلکہ اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات استوار کریں ۔

سعودی عرب اور قطر کی صورتحال پر بات کرنے گریز کیا اور کہا کہ اب تک پارٹی پالیسی اس پر نہیں آئی اس لئے اس پر کچھ نہیں کہہ سکتے انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی نے جس طرح اداروں کی تذلیل کی ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے زبان سنبھال کر بات کرنا چاہئے تحقیقاتی اداروں پر اس طرح ڈاریکٹ الزام نہیں لگانا چاہئے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ 2014ء کو کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمان پر حملہ ہوا ۔


حکومت نے کہا کہ ایک ہفتے میں تفتیش مکمل ہوجائے گی مگر 4 سال گزرنے کے باوجود نہ کوئی تفتیش ہوئی اور نہ ہی کوئی ملزم گرفتار ہوا اسی طرح مولانا عبدالغفور حیدری پر جس طرح حملہ ہوا اس تفتیش کا بھی وہی عمل ہو گا جس طرح 2014ء میں ہوا تفتیش کبھی بھی نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سانحہ 8 اگست کے شہداء کے لئے اب تک معاوضہ نہیں دیا 14 مئی کو تعزیتی ریفرنس میں وفاقی وزیر جنرل عبدالقادر بلوچ اور صوبائی وزیر ڈاکٹرحامد اچکزئی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ سانحہ مستونگ کے شہداء کو خصوصی پیکج دیا جائے گا مگر اب تک عملدرآمد نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ حلقہ این اے 260 کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے الیکشن کو صاف شفاف ہونا چاہئے ۔