|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2017

روم: اٹلی میں سینکڑوں افراد نے اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے سے انکار کرتے ہوئے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ساتھ ذبردستی کی گئی تو وہ ملک چھوڑ دیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اٹلی کے شمالی علاقے ٹائرول میں جرمن زبان بولنے والے 130 خاندانوں نے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے سے انکار کرتے ہوئے انہیں زہر قرار دے دیا ہے۔ حفاظتی ٹیکے لگوانے سے انکار کرنے والے خاندانوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے ذبردستی کی تو وہ ملک چھوڑ کر آسٹریا ہجرت کر جائیں گے۔

مظاہرین نے اطالوی صدر، آسٹریا کے صدر اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو خطوط ارسال کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم اپنے بچوں کو زہر دینے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، ذبردستی ٹیکے لگانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اگر ایسا کیا گیا تو ہم ہم پڑوسی ملک میں سیاسی پناہ حاصل کریں گے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ویکیسین میں بعض انتہائی خطرناک کیمیکلز ہوتے ہیں لہذا والدین کو زبردستی اپنے بچوں کو ٹیکے لگوانے کا پابند نہیں کرنا چاہیئے، جرمنی، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا میں بھی ویکسینیشن کرانا لازمی نہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اطالوی حکومت نے اسکول میں داخلے سے قبل بچوں کو 12 بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے لگوانے کو لازمی قرار دیا ہے، جس کے خلاف ملک کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران اٹلی سمیت یورپ کے بعض ممالک میں خسرہ کی بیماری میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ یورپ کے متعدد ممالک میں بچوں کو ٹیکے لگوانے کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔