|

وقتِ اشاعت :   June 13 – 2017

کوئٹہ: یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر کے خلاف طلباء تنظیموں کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 34 دن مکمل ہوگئے ۔

جسمیں بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ مرکزی کمیٹی کے ممبر عتیق بلوچ حفیظ بلوچ عاطف بلوچ پشتون ایس ایف کے ملک انعام کاکڑ ظہیر احمد بی ایس او پجارکریم بلوچ صوبہ صدر شفقت بلوچ صوبائی پریس سکٹری کے ملک انعام کاکڑ ظہیر احمد اخلاق بازئی ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریش کے حسین ترانی منظور حنان سمیت کارکنان کے کثیر تعداد نے شرکت کی کیمپ پر مختلف وفود نے اظہار یکجہتی کیا ۔

جسمیں پیپلزپارٹی پارٹی کوئٹہ کے میر ولی محمد قلندرانی میر جہانذیب قلندرانی پی ٹی آئی کے رہنما شمس رند ایڈوکیٹ سمیت دیگر شامل تھے اس موقعے پر رہنماؤں نے گفتگوں کرتے ہوئے کہا تعلیم بنیادی انسانی حق ہے لیکن بلوچستان میں تعلیم کے نام پر تو محکوم عوام پر احسانات جتانے کی کوشش کی جارہی یے جبکہ کسی صورت یونیورسٹی کو بلوچستان کے غریب طلباء کے فیسوں کے زریعے چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

یونیورسٹی انتطامیہ نے فیسوں میں اضافہ صرف کرپشن کی خاطر کیا جبکہ ادارے میں تعلیمی سمیت ہم نصابی سرگرمیوں کا مکمل فقدان ہے یونیورسٹی کا حالیہ ایم اے ایم سی رزلٹ 10 فیصد بھی کم ہے جوکہ یونیورسٹی انتظامیہ کے جھوٹے دعوں کو غلط ثابت کر دی کہ یونیورسٹی تعلیمی حوالے سے آگے بڑھ رہے ۔

یونیورسٹی انتظامیہ تعمیرات اور جعلی تقاریب کے بنیاد پر کرسی بچانے کے لئے جھوٹے بیانات کا سہارہ لے رہے انہوں نے کہا کہ جب تک موجودہ وائس چانسلر کو ہٹایا جائے گا احتجاج جاری رہے گی۔