|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2017

اوسلو+ناروے: ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے الزام لگایا ہے کہ ایران میں دہشت گردی کے واقعات میں براہ راست سعودی عرب ملوث ہے، اوسلو فورم میں تقریر کرتے ہوئے جواد ظریف نے الزام لگایا کہ سعودی عرب باقاعدہ دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی اور مغربی علاقوں میں سعودی عرب نے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے، گزشتہ دنوں کردستان میں چھ دہشت گردوں کو ہلاک کیاگیا ،جبکہ ساحل مکران کے شہر جاسک میں کل9داعش کے جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ، ان میں سے دو ایرانی باشندے تھے اور دو غیر ملکی تھے، جن کی شناخت ظاہر نہیں کی ۔

جواد ظریف نے کہا کہ سعودی وزیر دفاع نے براہ راست ایران کو کچھ دنوں سے دھمکی دی تھی اور اس کے بعد تہران پر دو خود کش حملے ہوئے، ایک ایران کے پارلیمان پر اور دوسرا امام خمینی کے مقبرہ پر یہ سعودی عرب کی جانب سے براہ راست اشتعال انگیزی کی کارروائی ہے۔

ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب دہت گردی کو فروغ دے رہا ہے، حکومت ایرانی بلوچستان اور دیگر سرحدی صوبوں میں گزشتہ ماہ سعودی وزیر دفاع نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ وہ جنگ کو ایران کے سرحدوں کے اندر دھکیل دیں گے، وزیر خارجہ نے تو یہ اعلان بھی کر دیا تھا کہ ایران کو ضرور سزا دیں گے ۔