|

وقتِ اشاعت :   June 16 – 2017

کوئٹہ:  طلباء تنظیموں کے زیر اہتمام وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ کو 37 دن ہوگئے جسمیں بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ عطاء اللہ تگابی عاطف بلوچ جلا ل خان بلوچ بی ایس او کے پجار کے صوبائی نائب صدر کریم بلوچ عزیز بلوچ طارق بلوچ پشتون ایس ایف کے ملک انعام کاکڑ ظہیر احمد ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے ناظر لطیف ہزارہ حسین ترانی سمیت طلباء کے کثیر تعداد نے شرکت کی کیمپ پر لاء کالج اور کامرس کالج کے طلباء نے اظہار یکجہتی کیا۔

اس موقعے پر رہنماوں نے گفتگوں کرتے ہوئے کہا کہ یورنیورسٹی آف بلوچستان کے رجسٹرار کا دفتر حکومتی جماعت کے دفتر بن چکی یے جہاں کرپٹ صوبائی وزیر کے ایماء پر آج بھی جعلی تعناتیاں ہورہی یے نام نہاد لسانی گروہ صرف کرپشن اور کمیشن کی خاطر ادارے کے تعلیمی ماحول کو خراب کر رہی ہے صرف کرپشن کمیشن اور اقرباء پروری کو بنیاد بنا کر ادارے کو چلایا جارہا ہے ۔

امتحانات میں مخصوص لوگوں کوتعنیات کرکے بلیک میلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے یونیورسٹی آف بلوچستان کے فیسوں میں بھی اضافہ کرپشن کی خاطر کیا گیا تاکہ وائس چانسلر تعمیرات کی آڑ کرپشن کا بازار گرم کر سکے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف اسمبلی کمیٹی کے یونیورسٹی معاملات کو صرف فیسوں تک محدود کرنے کی کوشش کی گئی لیکن سیکیورٹی کے نام پر طلباء و طالبات کی تذلیل اسپورٹس پر پابندی اسٹڈی ٹور کو زاتی خواہشات کے بنیاد پر اقرباء پروری کی جارہی ہے ۔

لیپ ٹاپ اسکیم کو بھی کرپشن کی نذر کر ردی گئی حالیہ رزلٹ بھی اس بات کا ثبوت کی یونیورسٹی میں تعلیمی ماحول مکمل ختم ہوچکا یے انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کو جلد از جلد ہٹا کر پانامہ کیس طرز کر کمیٹی بنائی جائے تو وائس چانسلر اور انکے کرپٹ گروہ کے تمام کرپشن سامنے آئے گے۔