|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایران کا بغیر پائلٹ کا جاسوس طیارہ(ڈرون) گر کر تباہ ہوگیاتاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ طیارہ فنی خرابی کی وجہ سے گرا یا پاکستانی فورسز نے سرحدی خلاف ورزی پر اسے مار گرایا ۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق پنجگور سے تقریباً80کلو میٹر دور مغرب کی جانب تحصیل پروم میں پاک ایران سرحد پر سرحدی پلر نمبر163کے قریب فرنٹیئر کور بلوچستان کے اہلکاروں کو تباہ شدہ جاسوس طیارے کا ملبہ ملا ۔

بغیر پائلٹ کا یہ جاسوس طیارہ (ڈرون ) ہمسائیہ ملک ایران کا بتایا جاتا ہے جو پاک ایران سرحد ی علاقے میں پرواز کررہا تھا۔ طیارہ پاکستانی حدود کے تقریباً چار کلومیٹر اندر گر کر تباہ ہوا۔

ذرائع کے مطابق واقعہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب پیش آیا تاہم اہلکاروں کو طیارے کا ملبہ تلاش کے بعد پیر کے دن ملا ۔ایف سی اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے ملبہ تحویل میں لیکر پہلے پنجگور اور پھر ہیلی کاپٹر کے ذریعے کراچی منتقل کیا۔ اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ طیارہ فنی خرابی کے باعث گرا یا پھر اسے پاکستانی فورسز کی جانب سے نشانہ بنایاگیا۔

تاہم ایک مؤقر انگریزی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جاسوسی کے مشن میں مصروف ایرانی جاسوس طیارے کو پاک فضائیہ کے جے ایف17طیارے نے پاکستانی فضائی حدود خلاف ورزی کرنے پر مار گرایا ۔

پاک فضائیہ کے حکام نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران پاکستان سے ملحقہ سرحد کی نگرانی بھی ڈرون طیاروں کے ذریعے کرتا ہے اور اس دوران ایرانی ڈرون طیاروں کی جانب سے کئی بار پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی رپورٹس بھی سامنے آتی رہی ہیں۔ جبکہ ایران کی جانب سے پاکستانی حدود میں مارٹر گولے داغنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔

دو روز قبل بھی اسی علاقے میں جہاں سے ایرانی جاسوس طیارہ ملا ہے ایران کی جانب سے ایک مارٹر گولہ داغا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ڈرون طیارے کے ملبے کا معائنہ کیا جارہا ہے جس میں معلوم کیا جارہا ہے کہ طیارہ کس نوعیت کی جاسوسی کررہا تھا۔

یاد رہے کہ ایران نے فطرس نامی اپنا پہلا ڈرون طیارہ 2013 ء میں بنایا تھا۔ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ گرایا جانے والا ڈرون طیارہ فطر س ہی تھا یا یا کسی اور ماڈل کا طیارہ ۔