مستونگ: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے خلاف جی ٹی اے کی کاپ پر ضلع بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں تالا بندی 600 سے زائد اساتذہ کا ڈی ای او کے خلاف احتجاجی ریلی و مظاہرہ ۔
پریس کلب پر اساتذہ کی احتجاج کو روکنے کیلئے پولیس کا اساتذہ پر لاٹھی چارج متعدد اساتذہ گرفتار اساتذہ سیاسی رہنماؤں وکلاء برادری کا اساتذہ کے ساتھ اظہار یکجہتی ڈی ای او کی تبادلے تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ ۔
مظاہرے کے بعد سینکڑوں اساتذہ جلوس کی شکل میں سٹی تھانہ پہنچ کر اپنے ساتھیوں کی گرفتاریوں کی ردعمل میں گرفتاری پیش کی ۔
تفصیلات کے مطابق مختلف تعلیمی امور پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور جی ٹی اے کے عہدیداروں میں اختلافات شدت اختیار کر گیا گزشتہ دنوں معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گئے ڈی ای او نے جی ٹی اے کے رہنماؤں پر مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست دی تھی جبکہ جی ٹی اے نے ڈی ای او کے خلاف بھی کراس ایف آئی آر درج کرنے کے لئے درخواست دی ۔
اس کے بعد جی ٹی اے نے جمعرات کو ضلع بھر میں تمام تعلیمی اداروں کو ڈی ای او کے خلاف احتجاجا تالا بندی کر کے ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا پولیس نے اساتذہ کی ریلی پائلٹ اسکول کو روک کر پریس کلب جانے نہیں دیا ۔
اس دوران اساتذہ اور انتظامیہ میں کشمکش رہنے کے بعد اساتذہ نے اپنا ریلی اور مظاہرہ پریس کلب کی جانب بڑھنے لگے اس دوران پولیس نے اساتذہ پر لاٹھی چارج کر کے متعدد اساتذہ کو گرفتار کر کے سٹی پولیس تھانہ میں لاک اپ میں بند کیا ۔
رد عمل میں سینکڑوں اساتذہ جی ٹی اے مستونگ ضلعی صدر حاجی عبداللہ بلوچستان نیشنل موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر اقبال زہری سینئر مرکزی نائب صدر میر سکندر ملازئی مستونگ بار ایسوسی ایشن کے رہنما اسحاق علیزئی ایڈووکیٹ اپیکا کے صوبائی نائب صدر حاجی علی اصغر بنگلزئی پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنما نے ریلی کی قیادت کی جو پریس کلب کے سامنے آ کر مظاہرے کی شکل اختیار کی۔
اس دوران اساتذہ نے ڈی ای او اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی مظاہرین سے جی ٹی اے کے ضلعی صدر حاجی عبداللہ سارنگزئی بلوچستان نیشنل موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر اقبال زہری مرکزی سینئر نائب صدر میر سکندر ملازئی زوہیب بلوچ میر قطب خان لہڑی عبدالرسول بنگلزئی آغا غریب شاہ انجم محمد نعیم رئیسانی اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایک متنازعہ آفیسر جو تعصب اور انتقامی کارروائیوں کے ذریعے اساتذہ کیلئے مسائل مشکلات پید اکر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ ڈی ای او کی نا اہلی اور تعصب پسندی کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جس نے ضلع بھر کے پچاس فیصد اساتذہ کو بغیر تحقیق و ثبوت کے ذاتی مفاد کے بنا پر بھوگس و جعلی قرار دیا ۔
اس کے علاوہ 60 اساتذہ کی تنخواہیں بلا جواز بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے اور اپنے تعیناتی کے دوران موصوف بغیر تحقیق کے 55 اساتذہ کو مشکو ک قرار دیا اور 127 اساتذہ کو سرپلس کیا گیا اور چار ماہ تک انہیں تنخواہیں نہیں دی گئی مگر جی ٹی اے نے اعلیٰ حکام سے اس سلسلے میں ڈی ای او کی بد نیتی کا بھونڈا پھاڑ کر ان اساتذہ کی تنخواہیں ریلیز کروایا ۔
اس کے علاوہ مزکورہ آفیسر حج و عمرہ کی ادائیگی کیلئے پالیسی کے مطابق اساتذہ کو این او سی جاری نہیں کر کے لیت و لعل سے کام لیتے ہیں اور مذکورہ آفیسر نے اساتذہ کے سروس بکس پر دو دو جعلی دستخط کر کے مشکوک بنا رہے ہیں جو مستقبل میں ریٹائرڈ اساتذہ کیلئے وبال جان بن جائیگی ۔
انہوں نے کہاکہ ہم مجبورا اسکولوں کو تالا لگا کر ان کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور جب تک مذکورہ آفیسر کا تبادلہ نہیں کیاجائیگا ہمارا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا مظاہرہ کے بعد سینکڑوں اساتذہ نے سٹی تھانہ جا کر اپنے ساتھیوں پر لاٹھی چارج تشدد گرفتاریوں کے خلاف احتجاجا گرفتاری پیش کر کے تھانہ میں دھرنا دیا حالات مزید کشیدگی اختیار کر رہے ہیں ۔
مستونگ ،جی ٹی اے کا احتجاج ،تعلیمی ادارے بند اساتذہ کی ریلی، پولیس کی لاٹھی چارج
وقتِ اشاعت : June 23 – 2017