|

وقتِ اشاعت :   June 24 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے کوئٹہ اور پاراچنار کے بم حملوں کی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسلمان رمضان المبارک بالخصوص 27ویں روزہ کو حملے کر کے بے گناہ انسانوں کو قتل کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتا۔حملے انتہائی سفاکت اور بربریت ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جمرل سیکرٹری مولاناعبدالغفورحیدری،مولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ اورسیدجانان آغانے کوئٹہ دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ رمضان المبارک کے مقدس میں اسلام دشمن وملک دشمن عناصرمسلمانوں کوایسے بزدلانہ بم دھماکوں کے ذریعے شہیداورزخمی کرکے اللہ کے عذاب کودعوت دے رہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اسلام اورملک کے قانون میں بے گناہ لوگوں کوقتل کرناسخت جرم ہے نہتے شہریوں کی جان سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں حکومت عیدالفطرکے موقع پرسیکورٹی کے سخت انتظامات کرے اورعوام کی جان ومال کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے ۔

عوامی نیشنل پارٹی نے خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ماہ مقدس کے مہینے میں بے گناہ روزہ داروں کی شہید کرنا سفاکیت درندگی کی انتہا ہے اسطرح کے انسانیت سوزالمناک واقع کی نہ تو مذہب جازت دیتا ہے اور نہ ہی انسانیت دہشتگردی کے خلاف جب تک پوری قوم ایک آواز نہیں ہوگی اورکسی اچھے اور برے کی اصطلاح ختم کئے بغیر اس ناسور سے چھٹکارا ممکن نہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان کے 20نکاتی متفقہ دستاویز مصلحت پسندی کا شکار نہ ہوتی تو شاید ان جیسے واقعات رونمانہ ہوتے اس ماہ مقدس اور عید سے دو دن پہلے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہوسکتا ۔

جب تک پنجاب میں دہشت گردوں کی نرسریاں ختم نہیں ہوتی اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلاامتیاز کاروئیاں نہیں کی جائیں امن کا قیام ناممکن ہے۔

پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کی سینئر قیادت نوابزادہ امین اللہ رئیسانی سردار خادم حسین وردگ میر محمد اسماعیل لہڑی حلقہ این اے 260 سے پارٹی کے نامزد امیدوار ڈاکٹر منیر احمد بلوچ چوہدری شبیر احمد بابر یوسفزئی اور شایان منظور نے کوئٹہ بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کے گنجان آباد علاقے میں دہشت گردی کا یہ واقعہ حکومتی اقدامات پر سوالیہ نشان ہے۔

کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان میں تخریب کاری کے حالیہ واقعات سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے دہشت گردوں کے قلع قمع کے لئے حکومت کو مزید ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے تخریب کاروں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف مزید سخت کارروائی کرنی ہوگی۔

پشتونخواملی عوامی پارٹی نے کوئٹہ کے آئی جی پولیس کے دفتر کے سامنے دھماکے اور اس میں پولیس سمیت13افراد جاں بحق ہونے اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ کو بدترین دہشتگردی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشتگردوں کہ تمام نیٹ ورکس بلا امتیاز ختم کرنے کیلئے کارروائیاں کی جائیں۔

نیشنل پارٹی نے کوئٹہ خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ھوئے ایسے انسانیت دشمن اقدام قرار دیا،پارٹی بیان میں کھا گیا کہ حالات حکومت کے حکومت کے کنٹرول سے نکل چکے ھیں امن و امان کی صورت حال آہے روز خراب ھوتی جاری ھے حالات پر قابو پانے کے حکومتی دعوئے صرف میڈیا تک محدود ھوچکے ھیں۔

بیان میں کھا گیا کہ حکومت کو متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے اھم اقدامات اْٹھانے کی ضرورت ھے انھوں نے کھا کہ شہدا پکیج نہ ھونے کے برابر ھے وفاقی اور صوبائی حکومتیں زمہ داری کا مظاہرہ کرکے شہدا کے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے ایک ایک کروڈ روپے اور رہائش کے لیے پلاٹ سمیت بچوں کی بہتر تعلیم کے سہولیات کا اعلان کریں۔

صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کوئٹہ میں کار خود کش بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہم کی جائیں گی اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

صوبائی وزیر صحت نے بم دھماکے کے زخمیوں کی فرداً فرداً عیادت کی اورانہیں علاج معالجے کی فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں آئی جی بلوچستان کے دفتر کے سامنے شہداچوک پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعے کو صوبے میں جاری بدامنی و لاقانونیت کا تسلسل قرار دیا۔

بیان میں کہا گیاکہ واقعے کے نتیجے میں پویس اہلکاروں اور عام شہریوں کی ہلاکتیں افسوسناک اقدام اور حکومت کی کوتاہیوں کی نشاندہی کرتا ہے ۔

حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف واضع پایسی کی عدم موجودگی کی وجہ سے تسلسل کے ساتھ واقعات رونما ہو رہے ہے جسکی وجہ سے بے گناہ اورنہتے شہریوں کی قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہے جبکہ سیکورٹی پولیس اہلکار واقعات کے نتیجے میں جام شہادت نوش کر رہے ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدرحاجی علی مدد جتک ،جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ ،سیکرٹری اطلاعات سردارسربلند جوگیزئی ،فنانس سیکرٹری ملک عبدالحمیدکاکڑ نے کوئٹہ میں کار خود کش دھماکے اور پاراچنار میں دھماکوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہوچکی ہیں ۔

بلوچستان میں تسلسل کے ساتھ ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکے حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں صوبائی حکومت کے امن وا مان کے دعوے صرف اور صرف اخباری بیانات تک محدود ہیں۔

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے ترجمان نے کوئٹہ اور پارا چنار مین بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے،کوئٹہ اور پاراچنار بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعات میں ملوث عناصرمسلمان تو کیا انسان کہلانے کی بھی مستحق نہیں ہیں ۔

اسلام سمیت کوئی بھی مذہب کسی بے گناہ انسان کی جان لینے کی اجازت نہیں دیتا،کوئٹہ میں تسلسل کے ساتھ عوام کو ٹارگٹ کلنگ اوربم دھماکوں کا نشانہ بناجارہا ہے لیکن صوبائی حکومت دہشت گردوں کے خلاف کوئی بھی کارروائی عمل نہیں لارہی ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ خودکش بم دھماکے کی مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ جوانوں کی قربانیوں نے ایک بار پھر دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملا دیا اپنے شہداء پر فخر ہے ان کے لواحقین مشکل کی اس گھڑی میں خود کو تنہا محسوس نہ کریں۔

اپنے جاری کر دہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دہشتگرد پولیس کے اعلیٰ آفیسران کو نشانہ بنا ناچا ہتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے ایک بار پھر پیٹ پر وار کر کے اپنے بزدلی کا مظاہرہ کر دیا ہے ہمارے بہادر نوجوانوں اپنی قیمتیں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے دہشتگردوں کے منصوبے کو ناکام بنا دیا ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم روز اول سے کہہ رہے کہ ’’را‘‘ اور این ڈی ایس ملکر یہاں دہشتگردی کی کارروائیوں کو تعاون فراہم کر رہے ہیں تاکہ سی پیک جیسے اہم منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے مگر سی پیک کو ناکام بنا نے کی خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔

ہم بحیثیت قوم دہشتگردی کے خلاف یکجا ہے صوبے کے عوام حکومت اور سیکورٹی اہلکاروں نے دہشت اور وحشت کے خاتمے کا عہد کر رکھا ہے اور وہ دن دور نہ جب اس ملک میں ہر طرف خوشحالی ہو گی ۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر آغا شہباز درانی نے کوئٹہ میں خودکش دھماکے کی مذمت کر تے ہوئے واقعہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

اپنے جاری کر دہ بیان میں سینیٹر آغا شہباز درانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی پے در پے کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم سلام پیش کرتے ہیں بلوچستان کے غیور عوام جو اپنی حکومت کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی ثابت ہو رہی ہے ۔

گزشتہ روز ہونیوالے بم دھماکے میں انسان جانوں ضیاع پر انتہائی افسوس ہے اور شہداء کے لواحقین کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی وصوبائی قیادت مشکل کی اس گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ ہے۔

ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صدر عبدالمتین اخوندزادہ ،جنرل سیکرٹری عبدالقدوس ساسولی ،علامہ جمعہ اسدی ،مولاناعبدالحق ہاشمی ،محبوب سبحانی ،مولانامحمدشفیق دولت زئی ،علامہ ہاشم موسوی ،مولاناعبدالکبیر شاکر ،رانا اشفاق ،مفتی جان محمد ،حاجی عبدالقیوم کاکڑ نے جمعۃ الوداع اور یوم القدس کے مبارک موقع پر کوئٹہ میں ہونیوالے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ماہ صیاہ میں نہتے اور بے گناہ عوام کے قتل میں ملوث عناصر کسی رعایت کی مستحق نہیں۔

حکومت آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے باوجود شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے جو کسی المیہ سے کم نہیں ،ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے کہاکہ اسلام امن ،سلامتی اور برداشت کا درس دیتاہے ۔

مذہب اور اسلام کے نام پر بے گناہ لوگوں کو قتل کرنا اسلامی تعلیمات کے خلاف اور قابل گرفت عمل ہے ،انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کااظہار کرتے ہوئے شہداء کی درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ۔


انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیاکہ وہ سیکورٹی پلان کا ازسر نو جائزہ لیتے ہوئے عوام کو تحفظ فراہم کرے اور مجرمانہ غفلت برتنے پر انسپکٹرجنرل پولیس بلوچستان احسن محبوب اور دیگر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کردیں تاکہ آئندہ اس طرح کے دلخراش واقعات رونما نہ ہوسکے ۔