کوئٹہ: ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کوئٹہ دھماکے کے بارے میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ دھماکا ایک مشتبہ گاڑی کی چیکنگ کے دوران ہوا لیکن فوری طور پر یقین سے یہ کہا نہیں جاسکتا کہ دھماکے کے وقت گاڑی میں حملہ آور موجود تھا یا نہیں۔
ہم اس بات کا تعین کررہے ہیں کہ کہیں حملہ آور گاڑی کھڑی کرکے نکل تو نہیں گیا ۔اب تک یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ دھماکے کا ہدف کیا تھا۔ یہاں آبادی بھی ہیں، اسکول بھی ہیں۔
گاڑی کی رجسٹریشن نمبر کی بھی تصدیق کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خطرے کے عمومی خطرات موجود تھے جس پر ہم سنجیدگی سے کام کرتے ہوئے ہماری کوشش رہی کہ سیکورٹی کو بہتر بنایا جائے۔
ادھر تفتیشی ٹیموں نے دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جناح روڈ سے گلستان روڈ کی طرف آنے والی سفید رنگ کی ٹیوٹا کار تیز رفتاری سے آکر شہداء چوک پر آئی جی پولیس کے دفتر سے ٹکرا ئی تاہم دھماکا نہ ہوسکا ۔
جس کے بعد ڈیوٹی پر موجودپولیس اور ٹریفک پولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور واقعہ کو ٹریفک حادثہ سمجھ کر کم عمر ڈرائیور کی مدد کرنے لگے۔ اس دوران رش کی وجہ سے پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو چوک کے دوسری جانب پارک کرایا جہاں کچھ منٹ کے وقفے سے دھماکا ہوگیا۔