کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کلی دیبہ میں ایس پی قائد آباد مبارک شاہ کی گاڑی پردہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی بزدلانہ کاروائی میں ایس پی اورپولیس اہلکاروں کی شہادت پردلی رنج وغم اورلواحقین سے تعزیت اورہمدردی کا اظہارکیاہے۔
وزیراعلیٰ نے سیکیورٹی اہلکاروں پر دہشت گردوں کے حملوں کو ایک بڑاچیلنج قراردیتے ہوئے اس عزم کا اظہاربھی کیاہے کہ بدامنی اورخوف وہراس پیداکرنے کے دشمن کے مذموم عزائم کوہرصورت ناکام بنایاجائے گا۔
پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی اداروں کے عزم وحوصلوں کو بزدلانہ کاروائیوں کے ذریعہ پست نہیں کیاجاسکتا اورنہ ہی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے حکومتی عزم کوکمزورکیاجاسکتاہے ۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ دہشت گردتنظیمیں سیکیورٹی اداروں کی دہشت گردی کے خلاف جاری کاروائیوں سے خود زدہ ہیں اوروہ پولیس اوردیگر سیکیورٹی اہلکاروں پربزدلانہ حملے کرکے خوف وہراس پیداکرناچاہتی ہیں تاہم انہیں اپنے ناپاک عزائم میں ناکامی ہوگی۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے حوصلے کل بھی جواں تھے اورآج بھی پہاڑوں کی طرح مضبوط ہیں۔
شہیدپولیس افسران اوراہلکارہمارافخرہیں ان کی قربانیاں امن کے قیام کی بنیاد بنیں گی۔
وزیراعلیٰ نے آئی جی پولیس کو پولیس اہلکاروں پرحملوں کی روک تھام اوران میں ملوث عناصر کے خلاف نتیجہ خیز کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے وزیراعلیٰ نے دُعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ شہدأ کے درجات بلند کرے اورلواحقین کوصبرجمیل عطاکرے۔
وزیراعلیٰ نے شہدأ کے لواحقین کویقین دلایا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں عوام اورحکومت ان کے ساتھ ہے اورانہیں ہرگزتنہانہیں چھوڑاجائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ دہشت گردی کی جنگ کے شہیداورغازی ہمارافخراورماتھے کا جھومر ہیں ہم شہیدوں کے وارث ہیں اوران کے لواحقین کو ہرگزتنہانہیں چھوڑیں گے۔
ہم سب نے ملکر پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرناہے شہیدوں کے لواحقین کے عزم وحوصلے دیکھ کر سرفخر سے بلندہوجاتاہے ایسی پرُعزم اوربلند حوصلہ قوم کو دہشت گردشکست نہیں دے سکتے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے شہید ایس ایس پی ساجد خان مہمند کے صاحبزادوں اورعزیزواقارب سے تعزیت کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
صوبائی وزرأ عبدالرحیم زیارتوال،حاجی محمدخان لہڑی اوررکن صوبائی اسمبلی میرعاصم کردگیلو بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر شہید کے بڑے صاحبزادے جاوید مہمند کو حکومت بلوچستان کی جانب سے امدادی رقم کا چیک بھی دیاجس میں90لاکھ روپے کمپنسیشن اور50لاکھ روپے رہائشی پلاٹ کیلئے تھے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام سیکیورٹی فورسز اورحکومت نے دہشت گردوں سے مقابلہ کرکے اپنے ملک کوپُرامن بناناہے تاکہ ہم آئندہ نسلوں کو امن واستحکام دے سکیں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ساجد خان مہمندایک نڈراورجرأت مند پولیس افسر تھے جنہوں نے ملک وقوم کیلئے جان کانذرانہ پیش کیا۔
ساجد خان مہمند مبارک شاہ سمیت دیگر تمام شہیدپولیس افسران اوراہلکاران کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دی جائیں گی اوردہشت گردوں کاآخری حد تک پیچھاکرکے انہیں کیفرکردارتک پہنچایاجائے گا۔
وزیراعلیٰ نے شہید ساجد خان مہمند کے صاحبزادے کو نوکری دینے کااعلان بھی کیا۔اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے شہید کے صاحبزادوں اورعزیزواقارب نے اپنے والد کی شہادت پرفخرکااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ان کے والد نے ملک وقوم کیلئے قربانی دی اورہم بھی ملک کی خاطرمزیدقربانیاں دینے سے گریزنہیں کرینگے۔
انہوں نے میت کو بذریعہ سڑک پشاورلانے کے حوالے سے بعض سیاسی لوگوں کی جانب سے کئے گئے۔
اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ان کے والد کی شہادت پرسیاست نہ کی جائے انہیں حکومت بلوچستان سے کوئی گلہ نہیں بلکہ وہ وزیراعلیٰ بلوچستان اورصوبائی حکومت کے شکرگذارہیں کہ انہو ں نے ان کے شہید کے جسد خاکی کوعزت واحترام کے ساتھ پشاوربھجوایااورہرطرح کاتعاون کیاجبکہ وزیراعلیٰ خود ان کے گھرآکران کے غم میں شریک ہوئے ہیں۔