کوئٹہ: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ ML.3 کوئٹہ تا تفتان ریلوے لائن کی پٹڑی کو تبدیل کرنے ،انفراسٹرکچر کی بحالی اور جدید سگنل لگانے کیلئے جلد کام شروع کیاجائیگا بلکہ افغانستان کے سرحدی شہر سپین بولدک اور قندہار تک ریلوے لائن کی فیزیبلٹی رپورٹ بنانے کیلئے بھی متعلقہ حکا م کو احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ۔
سبی ،کولپور ،آب گم ،سپیرزنڈ ،کوئٹہ ،تفتان روٹ کی ریلوے لائن پر اربوں روپے خرچ کئے جائینگے اس سے بلوچستان کی صنعت وتجارت اور انڈسٹریز سے وابستہ افراد کو زبردست فائدہ ہوگا بلکہ ملک اور صوبے کی معیشت بھی بہتر ہوگی ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ دنوں اسلا م آباد میں پاک ایران افغانستان اور ترکی کے ہائی لیول ورکنگ (ایچ ایل ڈبلیو جی )میٹنگ کے موقع پر اظہار خیال اور بعدازاں چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کوئٹہ کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔
چیمبرآف کامرس کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی نے ملاقات کے دوران وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی توجہ کوئٹہ تفتان اور دیگر ریلوے لائنوں کی خستہ حالی اور گڈز ٹرین کی کم رفتار کی طرف دلائی اور کہاکہ بلوچستان کے امپورٹرز اور ایکسپورٹرز ریلوے کے ذریعے درآمدات اور برآمدات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں لیکن ریلوے بوگیوں کی کمی لائن کی خستہ حالی ،فی گھنٹہ رفتار کی کمی اور گوداموں میں کم جگہ سمیت مختلف مشکلات ان کے آڑے آرہی ہے اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان ریلوے لائنوں کی حالت زار پر توجہ دی جائے تاکہ فی گھنٹہ رفتار کو بڑھا یاجاسکے ۔
اس کے بلوچستان کے امپورٹرز اورایکسپورٹرز کو زبردست فائدہ ہوگا بلکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ صنعت وتجارت اور انڈسٹری سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو بھی فروغ ملے گا اس پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے چیمبرآف کامرس کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل ومشکلات اور تجاویز سے اتفاق کیا اور کہاکہ ہمیں بلوچستان میں ریلوے ٹریکس کی ھالت زار کو بہتر بنانے ،فی گھنٹہ رفتار بڑھانے سمیت بوگیوں ودیگر شعبوں میں بہتری میں گہری دلچسپی ہے بلکہ اس سلسلے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی ۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ML.3کوئٹہ تفتان روٹ کی پٹڑی کو تبدیل کرنے ،انفراسٹرکچر کو مکمل بحال کرکے جدید سگنل لگانے اور ان تمام چیزوں کی تکمیل کے بعد پسنجر ٹرین کی دوبارہ بحالی کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں ۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان کے سرحدی شہر سپین بولدک اور قند ہار تک ریلوے لائن بچھانے کے کام کی فیزبیلٹی رپورٹ کی تیاری فوری طور پر شروع کی جائیں اس سے بلوچستان میں صنعت وتجارت اور انڈسٹریز سے وابستہ افراد سمیت امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو زبردست فائدہ ہوگا بلکہ ملک اور صوبے کی معیشت میں بہتری بھی ممکن ہوگی ۔
اس سے قبل ہائی لیول میٹنگ کے دوران پاکستانی حکام کی جانب سے اجلاس کے شرکاء کو بتاگیاکہ نہ صرف ہائی کپیسٹی ویگن کی تعداد کو450سے 630تک بڑھایاجائے گا بلکہ 45سو ہاس پاورز کے 8سو مزید ویگن بھی خریدے جائینگے ،اجلاس کے دوران کوئٹہ زاہدان سیگمنٹ کے مسائل سپیڈلمیٹ کو 30سے 40کلو میٹر فی گھنٹہ سے بڑھا نے پر کے متعلق بھی بتایاگیااور کہاگیاکہ یہ مسائل سی پیک منصوبے کے ساتھ ہی حل ہونگے۔
انہوں نے بتایاکہ کوئٹہ تفتان سیکشن کی فیزیبلٹی سٹڈی پر کام جاری ہے اور اس سیکشن کو انٹرنیشنل اور لوکل فنانسنگ کے ذریعے اپ گریڈ کیاجائیگا ،ہائی لیول ورکنگ (ایچ ایل ڈبلیو جی )میٹنگ میں ریلوے حکام سیکرٹری ریلوے پروین آغا ،ایڈوائزر محکمہ ریلوے انجم پرویز ،ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے عامر علی بلوچ ،ڈپٹی چیف طارق انور ،ڈائریکٹر جنرل سید منور شاہ سمیت دیگر بھی شریک تھے ۔
سبی کولپور آب گم،سپیزنڈ کوئٹہ تفتان روٹ کی ریلوے کو اپ گریڈ و تبدیل کیا جائیگا ،وزیر ریلوے
وقتِ اشاعت : July 16 – 2017