بھارت کی خاتون رکن پارلیمنٹ اور یونین حکمران جماعت بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) رہنما روپا گنگولی پر خواتین اور ’ریپ‘ سے متعلق متنازع بیان دینے کے بعد مقدمہ درج کردیا گیا۔
راجیہ سبھا کی خاتون رکن نے گزشتہ روز بھارتی ریاست مغربی بنگال کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ریپ سے متعلق متنازع بیان دیا تھا۔
روپا گنگولی نے بھارتی نشریاتی ادارے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وہ ان تمام رکن پارلیمنٹ اور ان افراد کو جو وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی کی حمایت کرتے ہیں، انہیں صرف یہ مشورہ دیں گی کہ وہ اپنی بیویوں، بیٹیوں اور بابھیوں کو ممتا بینرجی کا پروٹوکول لیے بغیر ریاست بنگال بھیجیں،اور اگر وہ خواتین یہاں ریپ کا نشانہ بنے بغیر 15 دن تک رہ گئیں تو پھران سے آکر بات کریں‘۔
بھارتی نشریاتی ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق بی جے پی کی خاتون رکن اسمبلی روپا گنگولی کی جانب سے خواتین کے خلاف عوام کے سامنے نازیبا گفتگو کرنے پر 15 جولائی کو مقدمہ درج کیا گیا۔
روپا گنگولی پر ریاستی حکمران جماعت آل انڈیا ترینامول کانگریس کے مقامی رہنما کی فریاد پر کلکتہ کی نمتا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ دائر کیا گیا۔
کلکتہ پولیس کے عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے نشریاتی ادارے نے بتایا کہ روپا گنگولی کی جانب سے ریپ سے متعلق متنازع بیان دینے سمیت بی جی پی مغربی بنگال کے صوبائی صدر دلیپ گھوش کے خلاف بھی تحقیقات شروع کردی گئیں۔
پولیس کے مطابق دلیپ گھوش نے بھی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی اور مغربی بنگال حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے متنازع گفتگو کی۔
خیال رہے کہ بی جے پی خاتون رہنما روپا گنگولی کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا، جب ریاست مغربی بنگال کی حکومت گینگ ریپ اور ریپ سے متعلق نیا قانون بنانے سے متعلق کام کر رہی ہے۔
مغربی بنگال کی حکومت نے ریپ سے متعلق نیا قانون بنانے کی تیاری گذشتہ ماہ ریاست کے قبائلی ضلع دیناجپورمیں 3 خواتین کو گینگ ریپ کا نشانہ بنائے جانے کے بعد کی۔
خواتین کے گینگ ریپ کے خلاف قبائلی ضلع میں سخت احتجاج دیکھنے میں آیا، جس کے بعد ریاستی حکمران جماعت کے مقامی رہنماؤں نے صرف پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا۔
ملزمان کی عدم گرفتاری پر قبائلیوں کا احتجاج جاری رہا تو حکمران جماعت نے ملزمان کو گرفتار نہ کرنے کی ذمہ داری پولیس پر ڈالتے ہوئے کہا اس میں حکومت کا کوئی قصور نہیں۔
بھارت کی یونین حکمران جماعت بی جی پی اور ریاستی حکمران جماعت سخت حریف سمجھی جاتی ہیں، مغربی بنگال کے ریاستی انتخابات میں بی جے پی کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
روپا گنگولی کا شمار بی جے پی کی متحرک خاتون رہنماؤں میں ہوتا ہے، وہ پارٹی کے جلسوں کے لیے بھارت کی تمام ریاستوں کا دورہ کرتی رہتی ہیں۔
ان کا تعلق بھی بنگال سے ہے، وہ سیاست سے پہلے پلے بیک سنگر اور اداکارہ تھیں، انہوں نے متعدد فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
روپا گنگولی کو شاندار اداکاری پر نیشنل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، انہوں نے فلمی کیریئر کا آغاز بنگالی فلموں سے کیا، بعد ازاں انہوں نے بولی وڈ فلمیں اور بھارتی ٹیلی وژن پر یادگار کردار ادا کیے۔