ساؤ پالو: برازیل میں خاتون رکن اسمبلی کی شادی کی تقریب پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا جس کی وجہ سے ان کی رخصتی پولیس کی بکتر بند میں ہوئی جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 25 سالہ ماریا وکٹوریہ بروس صوبائی اسمبلی کی رکن ہیں جب کہ ان کے والد بھی وفاقی حکومت میں وزیر صحت اور والدہ صوبائی نائب گورنر ہیں۔ ان کی شادی کی تقریب ہورہی تھی کہ چرچ کے باہر سیکڑوں حکومت مخالف مظاہرین جمع ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا۔
ماریا رسموں کی ادائیگی کے بعد چرچ سے باہر نکلیں تو مظاہرین نے دلہا دلہن پر انڈے ٹماٹر برسا دیے، جس پر پولیس نے بکتر بند طلب کی جس کے ذریعے دلہن کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ یہی نہیں بلکہ مظاہرین نے باراتیوں کے ساتھ ہاتھ پائی کی۔ اس موقع پر مشتعل افراد اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
نوجوان سیاست دان ماریا نے بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے مظاہرین پر باراتیوں پر حملے کا الزام لگایا۔ ماریا کی شادی پر شاہانہ اخراجات ہوئے اور تقریب میں حکمراں طبقہ کے افراد بھی شامل تھے۔
مظاہرین نے حکومت مخالف بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر ماریا اور ان کے خاندان کے خلاف نعرے درج تھے۔
واضح رہے کہ برازیل میں گزشتہ سال بائیں بازو کی خاتون صدر ڈلما روزیف کی حکومت کو مواخذے کے ذریعے برطرف کردیا گیا تھا جب کہ چند روز قبل ڈلما روزیف کے سرپرست سابق صدر لولا ڈی سلوا کو کرپشن کے الزام میں ساڑھے نوسال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔