کوئٹہ: سیکریٹری محکمہ داخلہ بلوچستان کے اسکواڈ کی گاڑی میں منشیات سندھ سمگل کرتے ہوئے دو پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ گاڑی سے150کلو گرام منشیات برآمد کرلی گئی۔
جیکب آباد پولیس کے ایس ایس پی سرفراز نواز کے مطابق پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ بلوچستان سے پولیس کی سرکاری گاڑی میں منشیات اسمگل کی جارہی ہے جس پر ایس ایچ او تھانہ آباد کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے لنک روڈ کوریجہ شاخ ٹھوڑی پل ناکہ پر ناکہ بندی اور بلوچستان سے آنے والی پولیس کی گاڑی کو روک کر تلاشی لی۔
تلاشی لینے پر گاڑی کے خفیہ خانوں سے150کلو گرام چرس برآمد ہوئی ۔ پولیس نے گاڑی میں سوار دو پولیس اہلکاروں حوالدار عبدالستار ولد عیسیٰ خان مرغزانی اور ڈرائیور سپاہی امداد علی ولد دارو خان بادینی کو گرفتار کرلیا۔ دونوں ملزمان کا تعلق کوئٹہ پولیس سے ہے ۔
کوئٹہ میں ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں ملزمان سیکریٹری داخلہ بلوچستان کے اسکواڈ میں شامل سرکاری اور محکمہ داخلہ کے نمبر پلیٹ والی گاڑی گاڑی رجسٹریشن نمبر HD21چلاتے تھے۔ ایک ڈرائیور اور سیکریٹری داخلہ کا محافظ ہے ۔
سیکریٹری داخلہ بلوچستان ڈاکٹر محمد اکبر حریفال سرکاری دورے پر ایران گئے ہوئے ہیں۔ موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ملزمان سرکاری گاڑی میں کوئٹہ سے منشیات لیکر شکاپور سمگل کررہے تھے۔ کوئٹہ میں محکمہ داخلہ اور پولیس حکام نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل بدین میں کوئٹہ پولیس کے ایک ڈی ایس پی منشیات سمگل کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔