حب: مین آر سی ڈی شاہراہ کھنڈرات میں تبدیل حالیہ مون سون کی بارشوں نے کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ کو تباہ کرکے رکھ دیا شاہراہ کے مختلف حصوں میں بڑے بڑے گڑھے بن جانے سے گاڑیوں کی آمد وفت متاثر ہورہی ہے شاہراہ کی بگڑتی ہوئی حالت مزید ابتر ہونے لگی ٹریفک میں خلل پید ا ہونے لگا ۔
منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا ٹرانسپورٹر ز بالخصوص ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو اسپتال پہنچانے میں دشواری کا سامنا کوئی پرساں حال نہیں وفاتی محکمہ NHAنااہلی کی سزا عوام اور ٹرانسپورٹرز بھگتنے پر مجبور جنوری 2017کو مین آر سی ڈی شاہراہ کی تعمیر و مرمت کیلئے باقاعدہ منظوری کے باوجود محکمہNHAحکام کی نااہلی و لاپرواہی کے سبب شاہراہ کی تعمیر و مرمت کا آغاز نہ ہوسکا ،نہ ہی بارشوں کے بعد بننے والے گڑھوں کو بھرا جاسکا گاڑیوں کا سٹرک بیچ خراب ہونا روز کا معمول بن گیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے ملحقہ بلوچستان کے سب سے بڑے صنعتی شہر اور سی پیک کا حصہ تصور کرنے والی حب شہر کی وسط سے گزرنے والی کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ حالیہ بارشوں کے بعد کھنڈرات میں تبدیل ہوگئی جبکہ شاہراہ کے مختلف حصوں میں بارش کا پانی جمع ہوجانے کے باعث بڑے بڑے گڑھ بن گئے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پیدا ہورہا ہے ۔
گاڑیوں کی لمبی قطار لگ جاتی ہیں اور ٹرانسپورٹرز کو کافی پریشانی و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اکثر اوقات چھوٹی بڑی گاڑیاں ان گڑھوں کے سبب شاہراہ کے بیچ خراب ہوجاتی ہیں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں شاہراہ پر گاڑیاں پھنس کررہ جاتی ہیں لسبیلہ کے مختلف علاقوں اور اندرون بلوچستان سے لانے والے مریض اسپتال میں پہنچے سے پہلے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں ۔
وفاقی محکمہ NHAحکام کی نااہلی اور لاپرواہی کی سزا عوام اور ٹرانسپورٹرز بھگت رہے ہیں ان کا کوئی پرسان حال نہیں اس حوالے سے ٹرانسپورٹرز اور عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ لسبیلہ بالخصوص حب میں محکمہ NHAکی کارکردگی صفر ہے گزشتہ کئی عرصے سے حب شہر کے وسط سے گزرنے والی مین آر سی ڈی شاہراہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور بارشوں کے بعد شاہراہ کی حالت مزید بگڑ گئی ہے جبکہ مختلف جگہوں پر گڑھے بنے ہوئے ہیں افسوس کہ محکمہ NHAحکام کو یہ گڑھے نظر نہیں آرہے جب تک کوئی بڑا المیہ نہیں ہوجاتاہے اُس وقت تک گڑھوں کو بھر نے اور شاہراہ کی تعمیر و مرمت کیلئے زحمت نہیں کرینگے ۔
انہوں نے کہا کہ حب شہر کو بلوچستان کا گیٹ وے اور سی پیک کہا جاتا ہے مگر حب شہر کی شاہراہ کی حالت زاردیکھی جائے تو یہ کسی گاؤں کی سڑکوں سے بھی بد حال نظر آتی ہے جبکہ این ایچ اے بلوچستان کے مختلف جگہوں بالخصوص لسبیلہ میں بعض مقامات پر ٹیکس وصول کررہا ہے اور ٹیکس وصول کرنے کے باوجود شاہراہوں پر توجہ نہ دینا سمجھ سے بالا تر ہے مذکورہ محکمہ کے حکام اپنی ہٹ دھرمی چھوڑ کر حب کی مین آر سی ڈی شاہراہ کی تعمیر و مرمت پر توجہ دیں تاکہ ٹرانسپورٹررز اور عوام سکھ کا سانس لیں سکیں ۔
حب،سیلاب کے باعث کوئٹہ کراچی شاہراہ تباہ، ٹریفک کا نظام بر ی طرح متاثر،این ایچ اے خاموش
وقتِ اشاعت : July 22 – 2017