کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی شہدائے 8 اگست کی پہلی برسی پر احتجاجی مظاہروں، شٹرڈاؤن ہڑتال اور تعزیتی ریفرنس کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ پاناما کیس کو چند مہینوں میں فیصلہ کرنے والوں کے سامنے پشتونوں اور بلوچوں کی خون کی کوئی اہمیت نہیں اوریہی رویہ پشتونوں کے ذہنوں میں مختلف سوالات کو ابھار رہا ہے اس کا فیصلہ اے این پی کے صوبائی اجلاس میں کیا گیا ۔
اجلاس کی صدارت صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ارباب ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں شہداء8 اگست کی پہلی برسی کوئٹہ سمیت صوبے بھر کی امن وامان کی مخدوش صورتحال ملکی وعلاقائی حالات پر غور خوص ہوا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہداء 8 اگست سول ہسپتال کوئٹہ کی پہلی برسی کو عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جائیگا ۔
اس سلسلے میں7 اگست کو اے این پی کے زیر اہتمام صوبے بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائے گی8 اگست کو صوبے بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال، قرآن خوانی ولنگر تقسیم کیا جائیگا جبکہ9 اگست میں تعزیتی ریفرنس منعقد کیا جائیگا جس سے اے این پی کے صوبائی مرکزی قائدین خطاب کرینگے ۔
اجلاس میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ کرپشن وچوری کے پاناما کیس کو تو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بھی بنا کر اس پر فیصلہ بھی محفوظ کر لیا جبکہ شہداء آٹھ اگست کا خون اور ان کے لواحقین آج بھی انصاف کے طلب گار ہے سانحہ آٹھ اگست کی سپریم کورٹ میں صرف 2 سماعتیں ہی ہوئی ہے اور اس کے بعد عدلیہ سمیت تمام ذمہ دار اداروں نے اس اہم سانحہ اور اس کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچا نے سے چشم پوشی اختیار کر لی ہے ۔
جس سے صوبے کے پشتونوں، بلوچوں اور ہزارہ سمیت دیگر قومیتوں میں سخت غصہ و بے چینی پائی جاتی ہے سانحہ8 اگست صوبے کے وکلاء کو ایک نسل کو ختم کر دیا جن کے خلاء کو ہم 60 سال میں بھی پورا نہیں کر سکتے سانحہ8 اگست پر صوبائی ومرکزی حکومتوں پولیس اور سیکورٹی اداروں کی خاموشی پر جہاں صوبے کے عوام اور لواحقین سخت غم وغصے میں ہے وہاں پشتونوں کے زہنوں میں مختلف سوالا ت بھی جنم لے رہے ہیں کہ آخر کیوں پشتونوں کیساتھ یہ برتاؤ کیا جارہا ہے کیا ۔
حکمرانوں اور ذمہ دار اداروں کے سامنے پشتونوں کے خون کی کوئی اہمیت اور کرپشن کا پاناما کیس پشتونوں وبلوچوں کے خون سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے اجلاس میں امن وامان کی مخدوش صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پولیس ، انتظامیہ اور سیکورٹی ادارے امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ۔
عوام میں خوف وہراس کی فضاء قائم ہے حکومت اور سیکورٹی ادارے امن وامان کو کنٹرول کرنے کی بجائے چیک پوسٹوں میں اضافہ کر کے تلاشی کے نام پر شہریوں کی تذلیل تک محدود ہو چکے ہیں صوبے کے اعلیٰ وذمہ دار حکام کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چا ہئے اجلاس میں گزشتہ روز نواں کلی میں پارٹی کارکن فضل الرحمان کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی گئی اور لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے اجلاس میں انتخابی منشور بارے غور وخوص ہوا۔
اے این پی نے 8 اگست کے شہدا کی پہلی برسی پر شٹر ڈاؤن کا اعلان کر دیا
وقتِ اشاعت : July 22 – 2017