|

وقتِ اشاعت :   July 22 – 2017

کوئٹہ : طلباء تنظیموں کے زیراہتمام یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر کیخلاف بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 77دن ہوگئے ہڑتالی کیمپ میں بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ ،وائس چیئرمین خالد بلوچ ،انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ ،بی ایس او پجار کے مرکزی سینئر جوائنٹ سیکرٹری غلام حسین بلوچ ،طارق بلوچ ،کوئٹہ زون کے نعیم بلوچ ،بی ایس ایف کے صوبائی صدر ملک انعام کاکڑ ،ہزارہ سٹوڈنٹس فیڈریشن کے ناصر لطیف ہزارہ سمیت کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محراب بلوچ کی قیادت میں وفد جس میں سی سی ممبر میران بلوچ ،تاج بلوچ ،میر غلام نبی رند ،لال محمد بلوچ ،حکیم بلوچ ،او ربی این پی کے سی سی ممبر حاجی وزیر بلوچ نے اپنے ساتھیوں سمیت کیمپ میں آکر اظہار یکجہتی کی ۔

اس موقع پر شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان یونیورسٹی بلوچستان کا سب سے بڑا دارہ اور اہم ترین تعلیمی درسگاہ ہے گزشتہ کئی برسوں سے یونیورسٹی انتظامیہ تعلیم دشمن پالیسیوں پر عمل پیر اہوکر ایک اہم تعلیمی درسگاہ کو تبہای کی جانب دھکیل رہا ہے جوکہ بہت بڑا تعلیمی المیہ ثابت ہوسکتا ہے فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ غریب طالب علموں کو داخلے سے محروم کرنے کی سازش ہے ۔

یونیورسٹی کے اہم پوسٹوں پر اپنے عزیز ومن پسند نالائق لوگوں کو تعینات کرنا بوائز وگرلز ہاسٹل میں سیکورٹی فورس کی بے وجہ مداخلت طلباء وطالبات کو خوف میں مبتلا کرکے یونیورسٹی سے بے دخل کرنا ہے جوکہ ناقابل برداشت عمل ہے تمام طلباء تنظیموں ان مسائل کے حل تک اپنا احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رکھے گے ۔