|

وقتِ اشاعت :   July 22 – 2017

کوئٹہ :  200ملین کے غیر قانونی اثاثہ جات کے الزام میں گرفتار سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد کے کیس کی سماعت احتساب عدالت ون کے جج جناب عبدالمجید ناصر کے روبرو ہوئی جس میں دوسرے گواہ استغاثہ کا بیان قلم بند کرلیاگیا جبکہ سابقہ ڈپٹی ڈائریکٹرز ورکرز ویلفیئر بورڈ کے خلاف 50لاکھ روپے خردبرد کے مقدمہ میں بھی عدالت کے سامنے دو گواہان استغاثہ کے بیانات قلم بند کرلئے گئے ۔

گزشتہ روز سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد کے خلاف دائرریفرنس کی سماعت احتساب عدالت ون میں ہوئی جس میں نیب کی جانب سے محکمہ تعلیم کے سپرنٹنڈنٹ جاوید شمیم کو بطور گواہ استغاثہ پیش کیا گیا جس نے اپنا بیان قلم بند کروایا یاد رہے کہ سپلیمنٹری ریفرنس کے بعد عدالت میں دوسرے گواہ استغاثہ کا بیان قلم بند کیا گیاہے ۔

کیس کی اگلی سماعت 24جولائی کو ہوگی اس کے علاوہ احتساب عدالت ون کے جج جناب عبدالمجید ناصر کے روبرو ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ڈیتھ گرانٹ میں 50لاکھ روپے خردبرد ریفرنس کی بھی سماعت ہوئی جس میں سابق ڈپٹی ڈائریکٹرز ورکرز ویلفیئر بورڈسراج الدین کاکڑ پر الزام ہے کہ انہوں نے 11ملازمین کے ڈیتھ گرانٹ کے 50لاکھ روپے ایسے 10افراد کو جاری کئے جو سرکاری ملازم نہ تھے مذکورہ کیس میں بھی دو گواہان غلام صابر اور عصمت اللہ کے بیانات قلم بند کرلئے گئے ہیں ریفرنس کی اگلی سماعت 4اگست کو عدالت ہذاء میں ہوگی ۔