اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے لاہور میں بم دھماکے کے باعث سیاسی معاملات پر پریس کانفرنس ملتوی کردی۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ کسی ایک انسانی جان کا ضیاع بھی بہت بڑا المیہ ہوتا ہے۔ لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت کی سبزی منڈی میں دھماکا اس وقت ہوا جب وہاں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری تھا۔ یہ واقعہ دہشت گردی کا نتیجہ ہے یا حادثہ، اس حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ دھماکے میں زیادہ ہلاکتیں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کی ہیں۔ آج انہیں کئی معاملات پر بات کرنا تھی لیکن لاہور واقعے کے بعد اب وہ سیاسی معاملات پر بات نہیں کریں گے کیونکہ یہ کسی طور پر بھی بہتر نہیں کہ ایک طرف جانوں کا ضیاع ہو اور وزیرداخلہ سیاسی معاملات لے کر بیٹھا ہو۔
چوہدری نثار نے کہا کہ مجھے کیا کہنا ہے کیا نہیں، اس پرکم سے کم قیاس آرائی نہ کی جائے، انہیں جو کچھ کہنا ہے پریس کانفرنس میں ہی کہیں گے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری نثار علی خان گزشتہ کچھ عرصے سے وزیر اعظم کے گرد موجود چند وزرا اور مشیران سے ناخوش تھے، ان کا موقف تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے گرد خوشامدیوں کا ٹولہ موجود ہے، اسی ٹولے کے غلط مشوروں کی وجہ سے نواز شریف پاناما کیس میں اس نہج تک پہنچے ہیں۔ چوہدری نثار علی گزشتہ کئی مشاورتی اجلاسوں میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے۔
چوہدری نثار کو منانے کے لیے وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹی نے بھی ملاقات کی تاہم وہ ناکام لوٹی۔ چوہدری نثار نے ان پر واضح کیا کہ ان کا مؤقف اصولی ہے اور وہ اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔