حب : آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میر یوسف شاہوانی نے سندھ بلوچستان کے سرحدی شہر حب کے مقامی ہوٹل میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایف سی کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر لک پاس سے لیکر حب تک چیک پوسٹوں پر آئل ٹینکرز اور مسافر کوچوں کو بلاوجہ روک کرڈرائیور اور مسافروں کو ناجائز تنگ کررہی ہے۔
کراچی سے جاتے ہوئے آئل ٹینکرز کے پاس پاکستانی آئل کمپنی کی انوائس ہونے کے باوجود ایف سی لک پاس، دشت گوران ، کہڈ کوچہ ، خضدار، بیلہ اور حب میں آئل ٹینکرز کو بلا وجہ گھنٹوں تک روک لیتی ہیں انہیں بے جا تنگ کر کے انکی بے عزتی کرتی ہے اور بہتہ لیتا ہے جبکہ واپسی پر کوئٹہ اور اندرون بلوچستان سے کراچی آتے ہوئے آئل ٹینکرز کو روک کر انکے خوراکی ٹینکوں سے 100 سے 150 لیٹر ڈیزل ڈنڈے کے زور پر نکالا جارا ہے جوکہ غنڈہ گردی اور لوٹ مار ہے جسکی ہم پرزور مزمل کرتے ہیں ۔
میر یوسف شاہوانی کا کہنا تہا کہ ہم پاکستانی ڈیزل کی قانونی طور سپلائی کرتے ہین اور ایف سی ایرانی ڈیزل کا بہانہ بنا کر ہمیں ناجائز تنگ کرتی ہے، ہمارے گاڑیوں کے پاس کمپنی کے انوائس ہونے کے باوجود ہمیں ناجائز تنگ کیا جاتا ہے اب بہی ہماری درجنوں گاڑیوں کو کہر کوچہ کے مقام پر روکا گیا ہے اگر کوئی واقعہ رونما ہوا تو اسکی ذمہ داری ایف سی پر عائد ہوگی۔
ان کا کہنا تہا کہ اگر کسی کو شک شبہ ہے کہ ایرانی ڈیزل سپلائی ہو رہی ہے تو پہر اس کے ذمہ داروں سے پوچھ گچھ کیا جائیں بے گناہ آئل ٹینکرز کے ساتہ نا روا سلو ک بند کیا جائیں.
ان کا کہنا تہا کہ ایرانی ڈیزل کا شبہ ہے تو ایران بارڈر پر تعینات اہلکاروں اور وہاں سے کراچی تک بنے پولیس ، لیویز، ایف سی ، کوسٹ گارڈ ، کسٹم اور خفیہ اداروں سے پوچھا جائے کہ ان کے ہوتے ہوئے ایسا کیوں ہو رہا.ہے بلا وجہ ڈرائیوروں کو خواتین اور مسافروں کے سامنے گالی گلوچ کرکے ان کی پٹائی کرنا کہاں کا انصاف ہے۔