|

وقتِ اشاعت :   July 30 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان میں سرکاری اراضی کی خریدو فروخت کا نیا سیکنڈل سامنے آگیا۔ 3کروڑ کی زمین سرکار کو 48کروڑ روپے کی ظاہر کرکے 45کروڑ روپے کی بدعنوانی کرنیوالے تحصیلدار سمیت چار افراد کو نیب نے گرفتار کرلیا۔

ترجمان نیب کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب) بلوچستان نے کروڑوں روپے کے لینڈ اسکینڈل کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے اعدادوشمار کے گورکھ دھندے کا سراغ لگا لیا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق محکمہ ریونیو کے آفیسران نے ملی بھگت سے کنٹونمنٹ بورڈ کوئٹہ کیلئے تین کروڑ روپے کی زمین خرید کر سرکاری ریکارڈ میں 48 کروڑ روپے ظاہر کی اور باقی پینتالیس کروڑ آپس میں بانٹ لئے۔

نیب بلوچستان نے شواہد ملنے پر تحصیلدار کوئٹہ محمد جان، پٹواری محمد الیاس، قانونگو عبدالواحد اور زمینوں کی خریدوفروخت کرنے والے سید سلام جان کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ نیب ترجمان کے مطابق اراضی سیکنڈل میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔