|

وقتِ اشاعت :   July 31 – 2017

کوئٹہ: یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر کے خلاف طلباء تنظیموں کے زیر اہتمام بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 85 دن ہوگئے کیمپ پریس کلب کوئٹہ کے سامنے جاری یے جسمیں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے جن میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے اساتذہ کرام کا وفد بھی شامل تھا ۔

کیمپ میں بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ بی ایس او پجار کے صوبائی نائب صدر کریم بلوچ مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر طارق بلوچ پی ایس ایف کے ملک انعام کاکڑ جمیل پشتون زھر احمد سمیت کارکنان کے کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

اظہار خیال کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان میں کانوکیشن کے نام پر وائس چانسلر سیاسی طرز پر تقریبات کا نا انعقاد کرکے اپنے کرسی کو بچانے کی ناکام کوشش کر رہے یے اب ہمارے صبر آزماء جدوجہد اور مستقل تحریک سے بلوچستان کے تمام حقیقی اسٹیک اولڈرز نے مطالبات کی حمایت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جعلی تقریبات اور ترقیاتی منصوبوں کے نام پر کسی صورت وائس چانسلر اپنے کرپشن کو نہیں چھپا سکتے جتنے فنڈز وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے رنگ و روغن پر خرچ ہوئے ان سے غریب اور حق دار طلباء کے تعلیمی اخراجات کو برداشت کیا جاسکتا تھا یونیورسٹی میں اکیڈمیکس اور طلباء و طالبات کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی نہ صرف کمشین کی خاطر تعمیرات کا سلسلہ جاری یے جوکہ ناقص میٹریل سے واضح ہے۔

دوسری جانب ہاسٹل کے حالات انتہائی خراب یے فیس لینے کے باوجود صفائی کا مکمل فقدان یے پانی اور واٹر کولرز کی حالات یے گندے پانی سے کسی بھی وقت ایس بے کی جیسے واقعات رونما ہوسکتے یے طلباء کے فیسوں کو ایچ ای سی سے لینے کے باجود واپس نہیں کیا جارہا انہیں بینک میں رکھ کر کاروبار کا سلسلہ جاری ہے ۔

شعبہ امتحانات میں مخصوص گروہ کا قبضہ ہے ہر امتحان میں مخصوص لیکچراز کو بھرتی کی جاتی یے وائس چانسلر اور کرپٹ کنٹرولر باہمی رضا مندی سے امتحانی سینٹروں کو بیچ رہے ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا احتجاجی تحریک یونیورسٹی کے تمام معمالات کے غیر جانبدار آڈٹ اور وائس چانسلر کے برطرفی تک جاری رہے گی۔