|

وقتِ اشاعت :   August 3 – 2017

کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے کہا ہے کہ 1948سے اب تک یہاں جو بھی واقعات ہوئے ان سب کا ذمہ دار پنجاب ہے ،وہ ملک توڑے لوگوں کو الگ کرے تو اسے اعزاز سے نوازا جاتا ہے اور ہم جب اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو غدار ٹھہرائے جاتے ہیں ،سرٹیفکیٹ دینے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

ہم پانچ ہزار سال پہلے اس سرزمین پر رہتے تھے پانچ ہزار سال کے بعد بھی اسی سرزمین پر رہیں گے،وکلاء کو چمچہ گیر نہیں بننا چاہئے جس دن ہم چمچہ گیری کی وزارت ، اسمبلی اور ججی کو ٹھکرائیں گے وہ ہماری کامیابی کا دن ہوگا،یہ کیسی جمہوریت ہے جس کے لئے ہم لاشیں اٹھاتے ہیں اور پنجاب میں کسی کا ناک سے بھی خون نہیں نکلا،بلوچستان ہائیکورٹ کے ججوں پر ترس آتا ہے انہیں اسی دن مستعفی ہوجانا چاہئے تھا ۔

جس دن وکلاء نے کہا کہ سانحہ8اگست پر بننے والے کمیشن میں ہائیکورٹ کا کوئی جج نہ لیا جائے۔وہ بدھ کے روز بوائے سکاؤٹس ہال میں شہید بازمحمد کاکڑ فاؤنڈیشن اور ان ریتھ کے اشتراک سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر تقریب میں چیئرمین سینٹ رضا ربانی ، سینیٹر اعتزاز احسن و دیگر بھی موجود تھے اصغرخان اچکزئی نے اپنے خطاب میں سینیٹر اعتزاز احسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بڑے صوبے سے تعلق رکھتے ہیں وہ یہ پیغام لے کر جائیں کہ تبدیلی بڑے صوبے سے آئے گی اس ملک میں12اگست1948ء کو بابڑہ کے شہداء سے لے کر آج تک جو واقعات ہوئے ان سب کا ذمہ دار پنجاب ہے تم ملک توڑو یا بنگالیوں کو الگ کرو تمہیں اعزاز ملتا ہے اور ہم جب اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو ہمیں غدار ٹھہرایا جاتا ہے دنیا میں قومیں اور ملک ناانصافیوں سے ٹوٹتے ہیں بڑا بھائی ہمیں دیوانے کی نظر سے بھی نہیں دیکھتا ہے یہ کیسا انصاف ہے۔

میں پوچھتا ہوں کہ کیا نواب بگٹی کو پہاڑوں پر جانے پر مجبور نہیں کیا گیاہم پشتون بلوچ عزت سے جینا چاہتے ہیں ہمیں کسی کے پاؤں پر پڑنا نہیں سکھایا گیا یہاں جو پہاڑ پر چڑھے اور جو زمین پر موجود ہو کر بات کرتے ہیں انہیں حالات نے مجبور کیا ہے کسی کو شوق نہیں کہ میں اپنے ماں باپ بہن بھائیوں اور بچوں کوچھوڑ کر مورچے میں جاؤں ۔

انہوں نے کہا کہ یہاں جمہوریت کی بات ہوتی ہے یہ کیسی جمہوریت ہے اس جمہوریت کے لئے ہم نے لاشیں اٹھائیں اور پنجاب میں کسی کاناک تک خون نہیں ہوا۔یہاں پر کہا گیا کہ اگر نواز شریف کو ہٹایاگیا تو لوگ طیب اردگان کو بھول جائیں گے میں ان سے پوچھتا ہوں کہ کیا ہواکیا لاہور میں کسی نے کوئی مظاہرہ کیا۔

ہم نے ڈاکٹر خان کا جنازہ اٹھایا ہم نے نواب بگٹی کا جنازہ اٹھایا ہم نے بے نظیر کا جنازہ اٹھایا بھٹو کا جنازہ اٹھایا اعترازاحسن اس پیغام کو لے کر پنجاب جائیں پنجاب سے انقلاب آئے گا ہم سب کو پتہ ہے کہ دہشت گردی کے تمام ٹھکانے پنجاب میں ہیں ہمارے درمیان کون پھٹ رہا ہے کس کے کہنے پر پھٹ رہا ہے ہمیں کچھ پتہ نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 8اگست کو ہم نے شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور ابھی ہڑتال سے روکا جارہا ہے کیا اس طرح سے آپ ہمارے زخموں پر مرہم رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جو اقتدار ملتا ہے ہمیں وہ کسی کے پاؤں پر پڑ کر حاصل نہیں کرنا چاہئے ہمارے پاس یہی علاج ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں چمچہ گیری کو شکست دینی چاہئے ہمارے وکلاء کو چمچہ گیر نہیں بننا چاہئے وکلاء کو کہا گیا کہ ہمارے ساتھ آجاؤ جج بنادیں گے میں کہتا ہوں کہ لعنت ہو ایسے جج بننے پر۔

جس دن ہم چمچہ گیری کی وزارت کو ٹھکرائیں گے جس دن ہم چمچہ گیری کی صوبائی اسمبلی کی کو ٹھکرائیں گے اورجس دن ہم چمچہ گیری کی ججی کو ٹھکرائیں گے وہ دن ہماری کامیابی کا دن ہوگا۔

پنجاب کا وزیراعلیٰ سکھ اور ہندو پنجابی کے ساتھ مل کر اپنے روایتی دن مناتا ہے کہ ہم پنجابی ہیں ہم جب کہتے ہیں کہ ہم افغان ہیں تو کہتے ہیں غدار ہو یہ روایات ترک کرنی چاہئیں ہم اس سرزمین پر پانچ ہزار سال پہلے بھی رہ رہے تھے پانچ ہزار سال بعد بھی رہیں گے مگریہ سرٹیفکیٹ بانٹنے کا سلسلہ ترک کردینا چاہئے ۔

اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ سانحہ8اگست کے بعد قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جو عدالتی کمیشن بنا ہمیں بہت دکھ ہوا جب ہماری صوبائی حکومت اور مرکزی حکومت اس کے خلاف سپریم کورٹ جاپہنچی کتنے افسوس کی بات ہے ہم کہتے ہیں کہ اس کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد ہو جبکہ ہمارے صوبائی اور وفاقی وزراء کہ رہے ہیں کہ یہ غلط ہے ۔

ہائیکورٹ کے ججز پر ترس آتا ہے وہ بد اعتمادی کابہت بڑا دن تھا جس دن وکلاء نے بیک زبان ہو کر کہا کہ کمیشن میں ہائیکورٹ کا کوئی جج نہیں ہونا چاہئے ا س دن ان سب کو استعفیٰ دے دینا چاہئے تھا کہ ان کی اپنی برادری ان پر اعتماد نہیں کرتی ان کو مزید کیسے کرسی پر بیٹھنا چاہئے۔

انہو ں نے کہا کہ ہم سی پیک کے خلاف نہیں مگر انصافی پر خاموش نہیں رہ سکتے سی پیک میں مغربی روٹ اور ہمارے پورے صوبے کو نظر انداز کیا گیااس انصافی پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

انہوں سانحہ8اگست کے شہداء کے لواحقین اور وکلاء برادری سے اپیل کی کہ وہ شہداء 8اگست کی پہلی برسی کے موقع پرعوامی نیشنل پارٹی کے اعلان کئے گئے تقاریب میں بھرپور شرکت کرکے شہداء کو خراج عقیدت پیش کریں ۔