|

وقتِ اشاعت :   August 3 – 2017

کوئٹہ+زاہدان : پا کستان کے صو بہ بلو چستان اور ایران کے سیستان بلو چستان کے جوائنٹ با رڈرٹریڈ کمیٹی کے پا نچویں اجلاس میں شریک دو نوں وفود نے دوطر فہ تجا رت کے فروغ اور اس سلسلے میں صنعت و تجا رت ،انڈسٹریز اور امپورٹ ایکسپورٹ سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلا ت کے خا تمے کے لئے مشترکہ کو ششوں پر اتفاق کر تے ہو ئے اس عز م کا اظہا ر کیا ہے ۔

دو نوں مما لک کے درمیان تجا رتی حجم کو مقررہ ہدف تک پہنچا نے کے لئے تما م تر کو ششیں کی جا ئیں گی ۔

گزشتہ روز ایران کے شہر زاہدان میں ہو نے والے ایران کے سیستان بلو چستان کے گورنر جنرل آقائے علی اوسط ہاشمی ان کے وفد کے اراکین اور پا کستان کے صو بہ بلو چستان کے وفد کے درمیان پا نچویں جوائنٹ با رڈر ٹریڈ کمیٹی میٹنگ میں بلو چستان کے وفد کے سر برا ہ کلکٹر کسٹم ڈاکٹر سعید جدون، ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے صدر حا جی عبدالودود اچکزئی اور پیٹرن ان چیف غلام فا روق خا ن کی قیا دت میں چیمبر کے اراکین جمعہ خان با دیزئی ،حا جی عبدالرحمٰن شاہ آغا، محمد ایوب ،حا جی فتح خان ،حا جی ظا ہراچکزئی ،حا جی فضل اچکزئی ،جا وید احمد و دیگر ممبرا ن اور آفیسران پر مشتمل وفدنے شر کت کی ۔

دو نوں مما لک اور خاص کر بلو چستان اورسیستان بلو چستان کے تجا رت سے وابستہ افراد کے تجا رتی اور دیگر مسا ئل پر تفصیلی غور و غوض کیا گیا۔

اجلاس کے دوران ایوان صنعت و تجا رت کو ئٹہ بلو چستان کے صدر حا جی عبدالودؤد اچکزئی ،اور پیٹرن ان چیف غلام فا روق خان نے کو ئٹہ چیمبرآ ف کا مرس اینڈانڈسٹری کی جا نب سے منٹس پیش کئے ۔

انہوں نے کہا کہ بلو چستان کے تجا رت سے وابستہ اپنے ہمسائیہ برا در ملک ایران اور سیستان بلو چستان کے ساتھ دو طرفہ تجا رت کا فروغ چا ہتے ہیں تا ہم اس سلسلے میں امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو مشکلا ت بھی درپیش ہیں جنہیں وہ اس سے قبل بھی ایرا نی حکام کے سا منے وقتا فوقتااٹھا تے رہے ہیں۔

انہوں نے تفتا ن گیٹ ٹا ئمنگ میں اضا فہ کا بھی مطا لبہ کیا اس موقع پر ایرا نی وفد کی جا نب سے بلو چستان کے وفد کو یقین دہا نی کرا ئی گئی کہ نہ صرف تفتا ن گیٹ کے اوقات کا ر بڑھا ئے جا ئیں گے بلکہ چیمبر کی جا نب سے پیش کئے گئے منٹس پر عمل در آ مد کو بھی یقینی بنا یا جا ئے گا۔

اس موقع پر دو نوں وفود کی جا نب سے اس عزم کا اظہا ر کیا گیا کہ پا کستان اور ایران کے در میان مقرر کر دہ تجا رتی حجم کے ہدف تک پہنچنے کی ہر ممکن کو شش کی جا ئے گی اس سے دو نوں مما لک اور صو بوں کے در میان تا ریخی ،ثقا فتی اور اسلا می رشتے مضبو ط ہو ں گے ۔