|

وقتِ اشاعت :   August 4 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان کی صوبائی حکومت کی طرف سے عوام کی بہبود اور بہتری کیلئے کئے گئے اقدامات کے دعوؤں کے باوجودکو ئٹہ شہر گونا گوں مسائل کا شکار ہے ، لیکن شہر میں ٹر یفک کا مسئلہ روز بر وز گھمبیر ہوتا جارہا ہے اور ہر علاقے میں ٹر یفک جام رہنے سے شہر یوں کو منٹوں کاسفر گھنٹوں میں طے کر نا پڑ تا ہے ۔

بلوچستان کو ایک جانب چین کے ساتھ مشترکہ راہداری کا مر کز قر اردیا جارہا ہے لیکن دوسری طرف صوبائی دارلحکو مت کی سڑکوں کا عالم یہ ہے کہ شہر میں ٹر یفک کو کنٹرول کرنے کیلئے جو اشارے لگائے گئے ہیں اُن میں سے کو ئی بھی کام نہیں کررہا ہے ، یہی حال صوبے کے 33 اضلاع کے مرکزی شہروں کا بھی ہے ۔

کو ئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں لگائے گئے ٹر یفک کے اشاروں کی بتیاں خراب ہونے پر اُتار دی گئیں یا چوری ہوگئی ہیں ۔

اکثر علاقوں میں کھمبوں کو بھی نکال دیا گیا ہے ، اور اب ٹر یفک پولیس کے اہلکار شدید گرمی میں مختلف چوکوں پر کھڑے ہو کر ٹر یفک کو ہا تھ کے اشاروں سے کنٹرول کرنے کی کو شش میں لگے رہتے ہیں ۔

سینئرسپر ٹنڈنٹ پولیس نذیر احمد کُرد نے غیر ملکی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی دارلحکومت کو ئٹہ میں ٹر یفک کی بلا تعطل روانگی کیلئے ایک مر بوط منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے جس کے مطابق ابتدائی طور سات پرانے سگنلز کو آئندہ ایک ماہ میں بحال کیا جارہا ہے۔

بائٹس شہر میں جہاں پر بھی پہلے ٹر یفک سگنلز تھے سب سے پہلے اُن کی مر مت کر رہے ہیں اس کے علاوہ کو ئٹہ سیف سٹی کے منصوبے میں شہر کی تقریباً تمام چوراہوں پر ٹر یفک سگنلز لگانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے ۔

صوبائی دارلحکومت کو ئٹہ کی آبادی ایک محتاط اندازے کے مطابق تیس لاکھ کے لگ بھگ ہے اور صوبے کا مر کزی شہر ہونے کے ناطے صوبے کے بیشتر اضلاع کے لوگ یہاں کسی نہ کسی کا م کے سلسلے میں آتے رہتے ہیں۔

صوبائی دارلحکومت کے مختلف علاقوں میں رہنے والے شہریوں اور صوبے کے دیگر اضلاع سے آنے والے لوگوں کی گاڑیوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ٹر یفک پولیس کے اہلکاروں کی تعداد صرف چار سو ہے ۔

ٹر یفک پولیس حکام کے بقول صوبائی حکومت نے شہر میں ٹر یفک کے گھمبیر مسائل میں کمی کیلئے مزید 250 جوان بھر تی کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔

اس کے علاوہ صوبائی حکو مت کو ٹر یفک سے جڑھے مسائل کے حل کیلئے ایک ماسٹر پلان بنا کر دے دیاگیا ہے جس میں شہر میں گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے پلازے تعمیر کرنے ، بعض سڑکوں اور چوراہوں کو کشادہ کرنے کے منصوبے بھی شامل ہیں ۔

کو ئٹہ شہر میں فرائض انجام دینے والے ٹر یفک پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹیبل غلام نبی نے گفتگو کے دوران کہا کہ ٹریفک سگنلز نہ ہونے کے باعث اُن کیلئے ڈیوٹی مسئلہ بن گیا ہے۔

گر میوں میں سخت دھوپ اور سردیوں میں منفی درجہ حرارت میں ہمارے نوجوان ٹر یفک کی روانگی بلا کسی خلل کے جاری رکھنے کی کو شش کر تے رہتے ہیں لیکن بہت کم شہر ی ٹر یفک پولیس سے تعاون کر تے ہیں۔