|

وقتِ اشاعت :   August 7 – 2017

مستونگ : بلوچستان نیشنل موومنٹ کے مرکزی صدر ڈاکٹر حئی بلوچ ،مرکزی سیکرٹری جنرل میر اقبال زہری مرکزی سینئر نائب صدر میر سکندر ملازئی نے کہا کہ سی پیک اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ منصوبہ بلوچوں کی ترقی کیلئے نہیں بلکہ یہ ترقی اسلام آباد اور چین کے سرمایہ کاروں کیلئے ہیں اور ملک میں صرف حکمرانوں نے ہمیشہ اپنے ضرورت اور مفادات کے خاطر آئین میں ترامیم کی۔

اس سرزمین کے مئی سے پہلے پھولوں کی خوشبوں آتی تھی آج حکمرانوں کے ظلم وجبر کی وجہ سے خون آلود لاشوں کی بو آرہی ہیں، اور ہم کس طرح اس ترقی کو قبول کریں جہاں بچے یتیم اور بہنوں کے بھائی اور ماؤں کے بیٹے چھینے جارہے ہیں، شہروں کی بجائے قبرستان آباد ہورہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید میر تنویر جان ملازئی اور شہداء آٹھ اگست کی یاد میں منعقد ہ عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جلسہ سے مرکزی جونیئر نائب صدر میر دولت خان ابابکی بی این پی مرکزی لیبر سیکرٹری منظور بلوچ، وفا بلوچ ،بلال ایڈووکیٹ، میر سعد اللہ مینگل سمیت دیگر کا خطاب، خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم کے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے بھارت کشمیریوں اور اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ نہیں کررہے ہیں ملک کو اگر کبھی نقصان پہنچائیں تو یہ ان کی بد اعمالیوں کانتیجہ ہیں، یہاں حقوق مانگنے اور اپنے وسائل کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو غدار قرار دیئے جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم ایسی ترقی کے کبھی خواہ نہیں جس میں ساحل وسائل کے لوٹ کھسوٹ بلوچوں کی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے ڈیموں گراجیک کی تبدیلی قومی بقاء وتشخص کو خطرات لاحق ہوہمیں اس قسم کے ترقی نہیں چاہئیں ،جس ترقی کا ڈھونگ رچایا جارہا ہیں وہ زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔

مقررین نے کہا کہ سی پیک کے چالیس بلین ڈالڑز کی سرمایہ کاری ترقی وخوشحالی پنجاب اور اسلام آباد کیلئے ہیں لیکن بلوچ قوم کو سی پیک کے نام پر تاریخی دھوکہ دیاجارہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر حکمران واقعی بلوچستان کی ترقی وخوشحالی چاہتیں ہے تو سی پیک منصوبے پر قانون سازی کر کے ہمارا ساحل وسائل پر اختیارات تسلیم کیا جائے ۔