کوئٹہ: صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے پاکستان کی ترقی بلوچستان سے منسلک ہے بلوچستان کئی دہائیوں سے محرومی کا شکار رہا ہے موجودہ حکومت نے بھر پور توجہ دے کر بلوچستان کی پسماندگی اور احساس محرومی کے خاتمہ کے لئے بہتر اقدامات اٹھائے ہیں اور بلوچستان میں دنیا کا جدید اور ڈیپ سی پورٹ بن رہا ہے اور یہاں کے عوام کی احساس محرومی کے خاتمہ کے لئے سی پیک میں نئے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں اور سڑکوں کے جھال بچھائے جارہے ہیں موجودہ حکومت کے دور میں شروع کئے گئے۔ ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں ترقی کاسفر نہ رکھے اور یہاں کے عوام کو اس کے ثمرات میسر ہوں۔
یہ بات صدر مملکت ممنون حسین نے آج کوئٹہ میں جامعہ بلوچستان کے 14ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ایک ایسا مردم خیز خطہ ہے جس نے ایسی بڑی بڑی شخصیات کو جنم دیا ہے جن کے علم‘ صلاحیتوں اور کارناموں کا دائمی نقش تاریخ کے اوراق پر ثبت ہے ۔ یہ ایک دلچسپ تاریخی اتفاق ہے کہ دنیا آج ایک بار پھر ہماری طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہے جس میں وطنِ عزیز کے دیگر خطوں کے علاوہ بلوچستان کا کردار کلیدی ہے ۔
انہوں کہاکہ قومی تاریخ کے اس نادر اور عظیم الشان مرحلے پر بلوچستان کے نوجوان ایک ایسا کردار ادا کرنے جا رہے ہیں جس سے یہ صوبہ اور وطنِ عزیز ہی نہیں،پوری دنیا فخرسے اُن کی طرف دیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز ، خاص طور پر بلوچستان جس اقتصادی انقلاب کی دہلیز پر کھڑا ہے، اس کے تعلق سے اس تقریب کی اہمیت غیر معمولی ہے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ چمک دار پیشانیوں اور تابندہ چہروں پرپاکستان کے شاندار مستقبل کی جھلک صاف دکھائی دے رہی ہے اور میں پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ آپ کے درمیان ہی وہ خوش قسمت نوجوان بھی موجود ہیں جوملک کے مستقبل کو شاندار بنانے کی قومی جدوجہد کی قیادت کریں گے۔
مجھے بلوچستان کے نوجوان کی صلاحیتوں پر اعتماد ہے اور یقین ہے کہ وہ وطنِ عزیز کی طرف سے عائد ہونے والی ذمہ داریوں پربہ احسن وخوبی پور ا اتریں گے۔ اس سلسلے میں جامعہ بلوچستان اور صوبے کے دیگر تعلیمی اداروں کی ذمہ داریوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت، وفاق اور دیگر قومی اداروں کے تعاون سے یہ ادارے اپنا کردار بخوبی ادا کریں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ فارغ التحصیل طلباء نے اپنی زندگی کے بہترین ماہ وسال علم کے حصول میں گزارے ہیں اور آج یہ محنت رنگ لا رہی ہے جس پر میں آپ، آپ کے والدین اور اساتذہ کرام کو مبار ک باد دیتا ہوں اور مستقبل میں آپ کی مزید کامیابیوں اور خوشحالی کے لیے دعاگو ہوں۔
جو کامیابی آپ کو حاصل ہوئی ہے، اس کا راز مسلسل محنت عزم وہمت اور کچھ کرگزرنے کے جذبے میں پنہاں ہے جس کے بل بوتے پر آپ مختلف امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اس منزل تک پہنچے ہیں۔ تعلیمی مراحل کی انتہا پر پہنچ کر انسان بعض اوقات اطمینان کا سانس لیتے ہوئے یہ سوچتا ہے کہ اب مسلسل محنت اور روز روز کے امتحانوں سے جان چھوٹ گئی۔بظاہر تو یہ احساس درست ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ تعلیم حاصل کرنے اور سیکھنے کا زمانہ کبھی ختم نہیں ہوتا۔
تعلیم کے مختلف مراحل کی تکمیل کا مطلب یہ ہے کہ انسان مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ابتدائی تربیت مکمل کر کے میدان عمل میں داخل ہو چکا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ آئندہ زندگی میں اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے دنیا میں جنم لینے والے نئے رحجانات،مختلف علوم و فنون میں ہونے والی ترقی اور متعلقہ تحقیق پر ہمیشہ گہری نگاہ رکھیں تاکہ چیلنجوں سے نمٹتے ہوئے انسان کسی بھی مرحلے پر کمزوری محسوس نہ کرے۔
اس لیے آج کے دن میں آپ کومبارک باد دینے کے ساتھ یہ توقع بھی رکھتا ہوں کہ عملی زندگی میں قدم رکھنے کے بعد آپ مزید محنت سے کام لیں گے اور اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں پہلے سے بھی بڑھ کر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے کیونکہ زندگی جہد مسلسل ہے جس میں محنت سے تھک کر بیٹھ جانے والے اور مشکلات سے پریشان ہو کر بددل ہو جانے والے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔
غیور بلوچوں کی خداداد دانش کو شاعرِ مشرق ننے بہتر الفاظ میں یاد کیا ہے انہوں نے کہا کہ تاریخ کے مختلف مراحل پر قوموں اور طبقات کی زندگی میں آزمائشیں اور امتحان آتے رہتے ہیں جو لوگ ان مشکلات کو زندگی کا روگ بنا کر ایک خاص ذہنی کیفیت میں چلے جاتے ہیں ان کے لیے آگے بڑھنا مشکل ہو تا ہے لیکن جو لوگ ان مشکلات سے سبق سیکھ کر آگے بڑھتے جاتے ہیں ان کا راستہ دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران بلوچستان کے ذہین نوجوانوں، خاص طور پر خواتین نے پبلک سروس کمیشن اور دیگراعلیٰ مناصب کے لیے امتحانات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، آگے بڑھنے کا راستہ یہی ہے۔ صدر مملکت نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے گردوپیش کے حالات ،تاریخ کے دھاروں اور دنیا میں جنم لینے والے نت نئے رحجانات سے خود کو آگاہ رکھیں تاکہ بدلتی ہوئی دنیا کے سیاسی ، سماجی اور اقتصادی محاذ پر آپ کو کبھی پریشانی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ حالاتِ حاضرہ پر نظر رکھیئے اور قوم کی طرف سے عائد ہونے والی ہر ذمہ داری کی ادائیگی کے لیے ہر وقت تیار رہیے۔یہ اللہ کا خاص فضل ہے کہ گوادر پورٹ اور اقتصادی راہداری سے منسلک دیگر منصوبوں کی صورت میں آپ کو دنیا سے گھل ملنے کے تاریخی مواقع میّسرآرہے ہیں، ان مواقع سے فائدہ اٹھانے میں دیر نہ کیجئے کیونکہ اپنے معاشرتی دائروں سے باہر جھانکنے میں جھجک محسوس کرنے والے معاشرے ہم عصر دنیا سے پیچھے رہ جاتے ہیں ۔
ہمیں نہ صرف اپنے حال اور مستقبل دونوں کو تابناک بنا کر اپنی ترقی کے سفر کو تیز کرنا ہے بلکہ اس سلسلے میں عالم انسانیت پر عاید ہونے والی ذمہ داریاں بھی ادا کرنی ہیں تاکہ ہم اپنے حال اور مستقبل دونوں کو تابناک بناسکیں ۔ صدر مملکت نے کہا کہ قائد اعظمؒ کی نصیحت کے مطابق خود کو عملی سیاست سے لاتعلق رکھیں لیکن قومی ترقی ، استحکام اور سلامتی کے لیے کردار اداکرنے سے کبھی گریز نہ کریں ۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ مستقبل قریب میں ہمارا وطن اور خاص طور پر بلوچستان جس طرح پوری دنیا سے برّی، بحری اور فضائی راستوں کے ذریعے منسلک ہونے جا رہا ہے اس کے پیش نظر ضروری ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو بھر پور طریقے سے اجاگر کر کے استعمال میں لائیں ۔
اس سلسلے میں صوبہ بلوچستان کی معدنیات،صنعتی پیداوار، ثقافت و تاریخی ورثے اور سیاحت کے فروغ کو اپنی ترجیح بنیادوں پر استعمال میں لانا ہوگا میری خواہش ہے کہ بلوچستان کے تعلیمی ادارے خاص طور پر جامعہ بلوچستان سیاحت، ہوٹلنگ،خوردونوش کے مقامی رحجانات اور ثقافت کو پیشہ ورانہ طریقے سے ترقی دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرے تاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کی فعالی کے بعد پیدا ہونے والے مواقع سے بھر پور فائدہ اٹھایا جا سکے۔
صدر مملکت نے کہا کہ میں نے ایوانِ صدر کے اخراجات میں بچت کر کے ایک خطیر رقم نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (NUML) کے حوالے کی تاکہ گوادر میں کیمپس قائم کر کے بلوچستان کے بچوں کو چینی زبان سکھائی جا سکے۔ اقتصادی راہداری کی فعالی کے بعد مقامی آبادی کو اس کے ثمرات پہنچانے کے لیے اس طرح کے اقدامات مسلسل کرنے کی ضرورت ہے۔یہ معاملہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جن پر پیش رفت جاری رہے گی ۔
قبل ازیں صدر مملکت ممنون حسین نے جامع بلوچستان سے فارغ التحصیل طلباء وطالبات میں اسناد اور گولڈ میڈل تقسیم کئے۔آخر میں صدر مملکت نے بلوچستان یونیورسٹی کی انتظامیہ کی انتھک کاوشوں کو سراہا اور فارغ التحصیل طلباء وطالبات کو مبارک باد دی ۔اس موقع پر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی ڈاکٹر جاوید اقبال صوبائی وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
بلوچستان کی احساس محرومی ختم کرنے کیلئے سی پیک کے تحت کئی منصوبوں پر تیزی سے کام ہورہاہے، صدرمملکت
وقتِ اشاعت : August 10 – 2017