|

وقتِ اشاعت :   August 14 – 2017

پشاور/کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے پشین سٹاپ بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کااظہار کیا ہے اور اس بات کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے دہشت گردی و انتہا پسندی کے سدباب کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں ۔ 

اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے پشین سٹاپ پر پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کافی عرصے سے ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں ان واقعات کا زیادہ تر ہدف پشتون علاقے ہیں جہاں اب تک بے شمار قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں گزشتہ روز پیش آنے والا واقعہ بھی انہی واقعات میں سے ایک ہے جس میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور متعدد گھرانے متاثر ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے روزاول سے دہشت گردی انتہا پسندی اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ خطے کے تمام ممالک ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہ کرتے ہوئے خطے کے حالات کی بہتری اور دہشت گردی وا نتہا پسندی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں اس ملک میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں عوامی نیشنل پارٹی نے دی ہیں جس کے اب تک ہزاروں کارکن اور رہنماء دہشت گردانہ اور پرتشدد واقعات میں شہید ہوئے مگر اس کے باوجود پارٹی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹی اور آج بھی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ تشدد کے خاتمے کے لئے موثراقدامات کئے جائیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات کے تدارک اور خاتمے کے لئے موجودہ دور حکومت میں نیشنل ایکشن پلان کا اعلان ہوا عوامی نیشنل پارٹی نے پہلے بھی بار بار کہا ہے اور اب بھی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے اگر حکومت وقت شروع دن سے نیشنل ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد یقینی بناتی توعین ممکن ہے کہ آج ملکی حالات کچھ اور ہوتے مگر ہمارے حکمرانو ں نے نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے جو دعوے کئے افسوس کے ساتھ کہناپڑتا ہے کہ عملی طور پر اس حوالے سے اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے آئے روز مختلف شہروں میں اس طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جن کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے کسی مذہب میں معصوم اور بے گناہ انسانوں کا خون بہانے کی کوئی اجازت نہیں موجودہ حالات میں اس بات کی ضرورت بڑھ گئی ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے پشتونخواوطن پر گزشتہ کئی عشروں سے قتل و خون کا جو سلسلہ جاری ہے وہ پوری دنیا کے سامنے ہے فخرا فغان باچاخان نے ان حالات کا اسی وقت ادراک کرلیا تھا اور انہوں نے ان حالات سے بچنے کی راہ بھی دکھائی تھی مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے ہماری باتوں پر توجہ نہیں دی اب بھی وقت ہے کہ اس حوالے سے بیٹھ کر دوٹوک فیصلے کئے جائیں ۔ 

بیان میں پشین سٹاپ بم دھماکے کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد ازجلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے مکمل یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لائے ۔