|

وقتِ اشاعت :   August 15 – 2017

کوئٹہ:  مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین ،بلوچ قبائلی رہنماؤں نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہیں گے، پشین اسٹاپ واقعہ سے سب کے دل غمزدہ ہیں۔

سی پیک کی کامیابی بلوچستان اور پاکستان کی کامیابی ہے۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور کل بھی پاکستان کا حصہ تھا، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا۔ اسے بھارت کے قبضے سے چھڑائیں گے۔

بلوچ پاکستان کے وفادار ہیں،بلوچستان کو کسی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ حافظ محمد سعید کی نظربندی فوری ختم کی جائے۔

ان خیالات کا اظہار تحریک آزادی جموں کشمیر بلوچستان کے زیر اہتمام جشن آزادی پاکستان کارواں کے اختتام پر ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں کانفرنس سے مولانا امیر حمزہ، میر ظفر اللہ شاہوانی، حاجی علی مدد جتک، مولانا محمد اشفاق، میر عثمان پرکانی، میر حشمت لہڑی، سردار اسداللہ خان شاہوانی،راز محمد لونی ،خان عبدالصمد خان، سردار ہاشم ،عنایت اللہ خان ، حضرت علی اچکزئی، میر معظم، رحیم کاکڑ، ڈاکٹر محمد ہارون و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں جشن آزادی ریلی میجر چوک مستونگ سے شروع ہوکر لکی پاس سے ہوتے ہوئے میر علی مدد کے گھر پہنچی جہاں ریلی کے شرکاء کو میر علی محمد جتک کی طرف سے ظہرانہ دیا گیا۔

بعدازاں ریلی سریاب روڈ سے ہوتی ہوئی اکرم ہسپتال کے سامنے آئی جہاں پر 1500میٹر لمبے پاکستانی پرچم کی رونمائی کی گئی جس کے بعد ریلی ہاکی گراؤنڈ پہنچی۔

ریلی میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔شرکاء نے پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے۔

مقررین کے خطاب کے دوران شرکاء نے ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کشمیر سے اظہار یکجہتی کیا۔

کانفرنس سے جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنمامولانا امیر حمزہ نے کہا کہ بلوچستان میں قائداعظم نے زیارت میں آخری سانس لی تھی۔ پاکستان دنیا کی معیشت کا سینٹر بنے گا اور اس کی معیشت کا آدھا حصہ بلوچستان کا ہے۔

آج ان قائدین کی گفتگو سن کر، جذبہ اوربہادری دیکھ کر مجھے بہت خوشی اور فخر محسوس ہو رہا ہے۔

کوئٹہ میں دہشت گردی کرنے والے خوار اور جہنم کے کتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے 1500میٹر لمبا پرچم بنایا ہے اور کوئٹہ سے گوادر کا فاصلہ 1500کلومیٹر ہے۔ میں ڈاکٹر ہارون کے وژن کو سلام پیش پیش کرتا ہوں۔

آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے واہگہ بارڈر پر انڈیا کو پیغام دیا کہ تمہارا بارود ختم ہو جائے گا لیکن ہمارے سینے ختم نہیں ہوں گے۔

شاہوانی قومی اتحاد کے میر ظفر اللہ شاہوانی نے کہا کہ تمام قومیں آپس میں بھائی بھائی ہیں۔

حافظ محمد سعید پاکستان کے لوگوں کو اکٹھا کرنے کی وجہ سے نظربند کیا گیا ہے۔ پشین دھماکہ نے ہمارے عزائم کو کمزور نہیں کیا۔ ہم پیچھے ہٹنے والے لوگ نہیں ہیں۔

صدر پی پی پی سردار حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ آج بلوچ پشتون قوم نے یہاں جمع ہو کر ثابت کیا ہے کہ بلوچ پاکستان کے وفادار ہیں۔ میں آپ لوگوں کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ تمام تر خطرات کے باوجود آپ نے اس پروگرام میں شرکت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کو لڑکر آزاد کروائیں گے۔ سی پیک کو ہم نے کامیاب کرنا ہے۔ سی پیک کی کامیابی بلوچستان اور پاکستان کی کامیابی ہے۔ آج انڈیا سی پیک کو ناکام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

آج ہم دنیا کو یہ بتائیں گے کہ بلوچستان میں مودی کے ایجنٹ ختم ہو چکے ہیں۔ ہم پاکستان کے نمائندے ہیں ۔

انڈیا و اسرائیل کی نمائندگی کرنے والے دلال ہیں بلوچی نہیں ہیں۔مسلم لیگ کے نائب صدر میر عثمان سرکانی نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور اسے ایک سازش کے ذریعے ہم سے دور رکھا گیا ہے۔

2002کے بعد پہلی مرتبہ اتنے جذبہ سے جشن آزادی منایا جا رہا ہے۔ بلوچوں کے زخم پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔

کوئٹہ کے معروف ٹرانسپورٹر میرحشمت لہڑی نے کہا کہ آج14اگست جشن آزادی کے موقع پر بھائیوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

ہم کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کشمیر کیلئے اپنی جان و مال سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں۔

بلوچستان ہماری ماں ہے اور اس کی حفاظت ہم کریں گے اور بلوچستان کو کسی بیرونی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔