اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ ووٹ کے تقدس کی پامالی نہیں ہوئی بلکہ وہ اپنی عقلمندی کی وجہ سے آج یہ دن دیکھ رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نیب کو اپنا فیصلہ بروقت دینا ہے کیونکہ سپریم کورٹ خود نیب کی نگرانی کرے گیاور چیئرمین نیب کی تقرری کا عمل اکتوبر میں مکمل ہونا ہے، میں بطور اپوزیشن لیڈر بہتر اور غیرمتنازع شخص کی تلاش میں ہوں، چیرمین نیب کا چناؤ بہت بڑی ذمہ داری ہے جب کہ حالات کے تحت فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کنٹینر کے وقت کہا جاتا تھا اسمبلی کو نہیں مانتے اس کو ختم کرنا چاہیے، جب پارلیمنٹ کو خطرہ تھا تو پیپلز پارٹی سسٹم کو بچانے کے لئے آئی، نوازشریف کی جنگ اس وقت عدلیہ کے ساتھ چل رہی ہے، نوازشریف سے کتنی بار کہا تھا کہ عدالتوں کا فیصلہ قبول کرنا چاہیے تاہم کیسے ممکن ہے کہ عدالت فیصلہ کردے اور سیاسی جماعتیں ان کے ساتھ بیٹھ کر ڈائیلاگ کریں، ہم 1977 سے عدلیہ کا سامنا کرتے آرہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی نے کبھی عدلیہ پر حملہ نہیں کیا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ووٹ کے تقدس کی پامالی نہیں ہوئی، نواز شریف کی اپنی عقلمندی کی وجہ سے وہ آج یہ دن دیکھ رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ ٹی او آرز بنائے لیکن (ن) لیگ خود پارلیمنٹ کی بالادستی سے ہٹ گئی تھی۔ ملک میں کوئی سیاسی بحران نہیں، ایک جماعت میں بحران ہے، نواز شریف کی نظرثانی پٹیشن وہی جج سنیں گے جو پہلے بنچ میں تھے، ان ججوں نے تو پہلے بھی وقت دیا تھا، نواز شریف کہتے ہیں تنخواہ نہیں لی، اکاؤنٹ میں جو پیسے منتقل ہوئے ان کا حساب کون دے گا۔