|

وقتِ اشاعت :   August 18 – 2017

کوئٹہ: مستونگ کے پولیس کی کارروائی میں چار افراد ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں سانحہ ہسپتال اور دیگر سنگین جرائم میں زیر حراست سعید تقویٰ بھی شامل ہے، جبکہ دیگر ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔

پولیس کے مطابق چند ماہ قبل گرفتار ہونے والے سعید تقویٰ نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے اور تسلیم کیا کہ سانحہ آٹھ اگست میں وہ بھی شامل تھے، اس کے علاوہ سعید تقویٰ نے مستونگ کے علاقے کانک کلی یارو میں اپنے دیگر ساتھیوں کی کی نشاندہی کی ، اس پر سی ٹی ڈی بلوچستان، اے ٹی ایف اور دیگر پولیس اہلکاروں نے گرفتار سعید تقویٰ کے ہمراہ مذکورہ مکان گئے وہاں پہلے سے موجود افراد نے فائرنگ کی ، جس کی زد میں سعید تقویٰ آئے اور موقع پر ہلاک ہوگئے ۔

پولیس نے جوابی فائرنگ اور مکان کے اندر موجودگی تین افراد فائرنگ تبادلے میں مارے گئے، پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں کے قبضے سے دو کلاشنکوف اور ایک پستول بی برآمد ہوا، پولیس نے مذکورہ مکان کو مسمار کردیا ، واضح رہے کہ کوئٹہ پولیس نے دعویٰ کیاتھا کہ سعید تقویٰ سانحہ آٹھ اگست کے ماسٹر مائنڈ تھا۔

اس کے علاوہ بیرسٹر امان اللہ اچکزئی کے قتل ،سیکرٹری اعلیٰ تعلیم عبداللہ جان کے اغواء سمیت کئی سنگین واقعات کے الزام میں چند ماہ قبل گرفتار کیا تھا، پولیس نے لاشیں ایدھی کے حوالے کر دی، جنہوں نے لاشیں ہسپتال پہنچائی، ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں ہوسکی ۔