اوتھل: جو قومیں اپنے بڑوں کے نقش قدم پر چلتی ہیں وہ قومیں ہمیشہ کامیاب ہوتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ایک نظام بنایا ہے کہ لوگوں کی پہچان ان کی قوموں سے ہوتی ہیاور وہ ہی لوگ اچھا انسان کہلاتے ہیں جن کا کردار اور اخلاق اچھا ہو۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مملکت نواب جام کمال خان عالیانی نے بیلہ میں رونجہ قوم کے نو منتخب سردار روئیداد رونجہ کی دستار بندی کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا مرحوم سردار امان اللہ رونجہ ایک سادہ مخلص اور ایماندار سچے انسان تھے ۔ جنہوں نے اپنی ذندگی میں رونجہ برادریوں کی بے لوث خدمت کی اور سردار امان اللہ رونجہ جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں اور ان جیسا انسان میں نے نہیں دیکھا اور میں امید کرتا ہوں سردار روئیداد رونجھو سے کہ وہ اپنے آباؤ اجداد کے نقش قدم پر چل کر عوام کے مسائل حل کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ رونجہ قوم لسبیلہ میں اہمیت کی حامل ہے رونجہ قوم میں اکثریت پڑھے لکھے لوگوں کی ہے اور رونجہ قوم شعور کی نسبت دوسری قوموں سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوموں کی سربراہی کرنا بہت مشکل کام ہے اس کے لئے وقت کی بھی ضرورت ہے قومیں آپس میں اتحاد پیدا کریں اور اچھی سوچ رکھیں گے تو کامیابی آپ لوگوں کے قدم چومے گی اگر غلط سوچ رکھی تو وہ قومیں کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نو منتخب سردار پر قوم کی بڑی ذمہ داری ان کے حوالے کی گئی ہے اس ذمہ داری کو نبھانے کے لئے سخت محنت کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نو منتخب سردار میں اپنے آباؤ اجداد والی صلاحیتیں رکھی ہیں اور ان کے طور طریقوں پر عمل کریں گے تو یقیناًوہ کامیابی سی ہمکنار ہونگے ۔
انہوں نے کہا کہ ضلع لسبیلہ وسائل سے مالا مال ہے لوگ کہتے ہیں کہ یہاں پر غربت ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ لسبیلہ میں غربت نہیں ہے لسبیلہ یہ واحد ضلع ہے جہاں پر ساحل اور وسائل ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 20سال قبل دوسرے علاقوں کے لوگ نکل مکانی کر کے لسبیلہ میں روزگار کرتے تھے لیکن لسبیلہ کے لوگوں میں اپنے وسائل سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ضلع لسبیلہ بین الاقوامی شہر کراچی سے قریب ہونے کے باوجود لسبیلہ کے لوگ اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کر سکے ۔ انہوں نے لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ آنے والا دور ایک جید دورآرہا ہے ۔ سی پیک کے جیسا بڑا منصوبہ بن رہا ہے جس میں ٹیکنیکل لوگوں کی ضرورت ہے اس کے لئے ہمیں پہلے ہی تیاری کرنی چاہئے ۔
لسبیلہ کے لوگ اپنے نوجوانوں کو فنی تعلیم دلانے پر توجہ دیں ۔ آج ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صوبائی دارلحکومت اور مرکز میں لسبیلہ کا کوئی بھی آفیسر نہیں ہے جس کے لئے ہم سب کو جدوجہد کرنی پڑے گی اور اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے کی کوشش کریں جب ہمارے نوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کریں گے تو لسبیلہ کے لوگوں کا نام روشن ہوگا اور علاقائی مسائل بھی حل ہونے میں کوئی مشکلات حائل نہیں ہونگی۔