|

وقتِ اشاعت :   August 22 – 2017

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام پریس کلب کوئٹہ میں سیمینار بعنوان جامعہ بلوچستان۔توقعات اور خدشات زیر صدارت مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ منعقد ہوا جسمیں سیاسی جماعتوں طلباء تنظیموں رہنماوں نے کثیر تعداد نے شرکت کی اس موقع پر بی ایس او کے مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ موجود تھے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نذیر بلوچ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل علی احمد کوہزاد عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پریس سیکرٹری محبت کاکا نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر میران بلوچ بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما چیئرمین واحد بلوچ پروفیسر ڈاکٹر منظور بلوچ پی ایس ایف ملک انعام کاکڑ بی ایس او پجار کے مرکزی سیکرٹری جنرل حمید بلوچ ایچ ایس ایف کے ناظر لطیف ہزارہ بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر رشید کریم منیر جالب بلوچ عتیق بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بلوچستان کے نوجوان پر تعلیم کے دروازے بند کئے گئے پھر دوسرا راستہ پہاڑوں کا ہوگا ۔

خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی میں ریٹائرڈ برگیڈیئر جبکہ جامعہ بلوچستان کا وائس چانسلر حاضر سروس برگیڈیئر ہے کرپشن کا نوٹس نہ لینا جاری استحصالی سازشوں کا تسلسل ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ ستر سالہ سازشوں کے تحت بلوچستان کے تمام شعبوں کو مفلوج بنا دیا گیا ہے ۔

سیاست علم زانت شعور پر پابندی کا ماحول ہے یونیورسٹی انتظامیہ کے پیچھے در پردہ قوت ہی کرپشن کو رواج دے کر تعلیمی ادارے کو چھاونی بنا دی گئی طلباء کو حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کی پاداش میں جیل و زندان میں بیجھا گیا سکیورٹی کو آواز اور شعور دبانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ریسرچ تنقید اور تحریر پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے طلباء4 کو یونیورسٹی میں پروگرام کے انعقاد تک کی اجازت نہیں اسپورٹس سمیت تمام امور کے فنڈز کو کرپشن کا شکار بنایا جارہاہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے دعوے کئے گئے لیکن اسمبلی کمیٹی کی طرف سے یونیورسٹی معاملات پر خاموشی سوالیہ نشان ہے اس سے یہ واضح ہوگیا بلوچستان اسمبلی کی حیثیت محض لکھی لکھائی بجٹ پاس کرنے کی حد تک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بی ایس او کا کردار بلوچستان کی سیاست میں اہم رہا ہے بی ایس او نے بلوچستان کو پر دور میں قیادت فراہم کیا ہے موجودہ دور میں بھی بی ایس او شعوری اور علمی کردار ادا کرکے قومی جہد کو مظبوط بنائے گی ۔