کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر سردار یارمحمد رند نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریت کی گود میں پرورش پاکر سیاسی اکھاڑے میں جوان ہونے والے نوازشریف جمہورہت کے چمپئن بن ر ہے ہیں۔
آج انہیں پارلیمنٹ کے وقار اور ووٹ کا تقدس یاد آرہا ہے قوم ان سے جاننا چاہتی ہے کہ انہوں اپنی نااہلی سے پہلے خود پارلیمنٹ کے وقار کاکتنا احساس کیا موصوف نے بحیثیت وزیراعظم چار سال میں بمشکل چار دفعہ پارلیمنٹ کو شرف حاضری بخشا یہ ہی نہیں انکے نو رتن وزیروں نے بھی پارلیمنٹ کے استحقاق کو بری طرح مجروح کیا اج جب انکے کالے کرتوتوں کا اعلی عدلیہ نے پردہ چاک کر کے انہیں نااہل قرار دے کر انکے کیسز نیب عدالتوں کو بھیجنے کا تاریخی فیصلہ کیا تو شہنشاہ جاتی عمرہ اور انکے نورتنوں کو اپنا انجام نظر ارہا ہے۔
تو میاں صاحب اج اپکو ووٹ کا تقدس اور جمہوریت خطرے میں نظر آنے لگی ہے میاں صاحب جمہوریت کو خطرہ عدلیہ کے تاریخی فیصلوں سے نہیں ہوتا بلکہ ایسے فیصلوں سے ملک کا وقار بلند ہونے کے ساتھ آئینی ادارے مظبوط ہوتے ہیں جمہوریت کمزور ہوتی ہے ۔
کرپشن سے اپ جیسے نااہل حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ سے جس کی وجہ سے آج ملک اغیار کے ہاتھوں گرروی پڑا ہے پاکستانی قوم کابچہ بچہ قرض کے بوجھ تلے دبا پڑا ہے آپ جیسے نااہل کرپٹ حکمرانوں نے قوم کا خون چوس کر اپنی جائیدادوں میں اضافہ کیا اور ملک کی دولت لوٹ کر غیر قانونی طور پر باہر منتقل کی اور اپنے اثاثوں میں اضافہ کیا ۔
آپ جیسے لٹیروں کے دورِ اقتدار .میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوا عوام غریب سے غریب تر ہوئی لیکن اپ کے کاروبار کوچار چاند لگ گئے آج جب آپکو اپنے سیاہ کارناموں کاانجام اور سزا نظر آرہی ہے تو اپکی باقیات آپ جیسے نااہل کرپشن کے گاڈ فادر کی ملکی ڈکیتیوں کو قانونی تحفظ دینے اور مجرموں کو سزا سے بچانے کے لیے آئین میں ترامیم کی کوشش کے ساتھ عوام کو ملک کے آئینی اداروں کے خلاف گمراہ کرنے جیسے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئیں ہیں ۔
عوام کو ورغلایا جارہا ہے کہ نواز شریف کو عوام کے ووٹ کے تقدس کی پامالی عوام کو تیز اور سستا انصاف نہ ملنے اور غریب کی بد حالی کا بہت دکھ ہے قائداعظم کی وفات کے بعد پچھلے ادوار سے لے کر اج تک پاکستان اور اسکی عوام سے جو بھی کی ہواڑ کھیلا گیا اور اج ملک جن مخدوش حالات کا شکار ہے اسکی تمام تر زمہ داری اپ جیسے موجودہ اور گذشتہ کرپٹ حکمرانوں پہ عائد ہوتی ہے اقتدار کے اس سفر میں سب سے تویل حکمرانی شہنشاہ شریف اینڈ فیملی کے پاس تھی اور اج بھی ہے ۔
قوم اج یہ سوال کرتی ہے کہ شریف بابا اور چالیس چوروں نے ملک کو کونسی ایسی جامعہ خارجہ پالیسی دی ہے جسکی وجہ ملک اندرونی وبیرونی خطرات سے محفوظ ہوا ہو بیرونی سرمایہ کار وں کے اعتماد کا باعث ہو وہ کونسے ایسے اقدامات کیے جن کی وجہ سے غریب کو روزگار یا سستا انصاف میسر ایا ہو تو میاں صاحب عوام کے ان سوالوں کا جواب نہ اپکے پاس تھا نہ ہے نہ ہوگا۔
کیونکہ آپ نے اپنا دورے اقتدار عوام سے جھوٹ بولنے قوم کی دولت لوٹنے اپنے اثاثوں میں اضافہ کرنے ملک کے ائینی اداروں کو کمزور کرنے اور انمیں ٹکراو پیدا کرنے کی کوششوں میں گزارہ تاکہ اپکی اپنی سول ڈکٹیٹر شپ قائم رہ سکے اپ نہ اچھے سیاستدان اورنہ ہی مخلص رہنما ثابت ہو سکے ۔
ہاں یہ ضرور ہوا کہ اپنے اپ کو کرپشن کا گاڈ فادر کے طور پر بھرپور انداز میں منوا لیا اور یہ ہی کارنامے اپکی نااہلی کا باعث بنے اج پاکستانی قوم کا بچہ بچہ شعوری طور پر بیدار ہوچکا ہے اور قوم ملک کی ترقی وخوشحالی اسکے تحفظ کے لیے عمران خان جیسے مخلص اور ایماندار رہنما کی قیادت میں جدوجہد کے لیے متحد ہو چکی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی قیادت عوام کی توقعات پرپورا اترے گی اور قوم کے تعاون کے سے علامہ اقبال کے خواب کی تعبیر اور قائداعظم کی سوچ کے مطابق ایک خوشحال مظبوط اور محفوظ پاکستان تعمیر کرینگے اور نہ صرف شریف بابا چالیس چوروں بلکہ قوم کی دولت لوٹنے والے دیگر ڈاکوں سے ملک کی دولت واپس لے کر انہیں انکے بھیانک انجام تک پہنچا کر دم لے گی انشااللہ۔