|

وقتِ اشاعت :   August 24 – 2017

اسلام آباد: جے یو آئی نے امریکی صدر کے بیان کو کھلی دھمکی قرار دیا ہے اور حکومت سے کہاہے کہ اس بیان کو سنجیدگی سے لے اور بھر پور مؤثر جواب دے ،امریکی صدر نے پاکستان کی عظیم قر بانیوں کا تغمہ دیا ہے پہلے مشکوک کردار کا اظہار اب کھلم کھلا الزام لگایا ہے ۔

مر کزی میڈیا آفس کے مطابق یہ باتیں جے یو آئی کے مر کزی راہنماؤں مولانا عبدالغفورحیدری،مولاناقمرالدین،مولاناعصمت اللہ،حافظ حسین احمد ،مولاناصلاح الدین ایوبی،مولانامحمدحنیف،سیدمحمدفضل آغااورمولاناحافظ محمد یوسف نے اپنے مشترکہ اخباری بیان اور مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ،جے یو آئی کے راہنماؤں نے کہاہے کہ امریکی صدر کے بیان نے جے یو آئی کے مؤقف کو سچا ثابت کر دیا ہے کہ امریکہ کسی کادوست نہیں بلکہ اپنے مفادات کا دوست ہے ۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ ہندوستان کو افغانستان میں پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے اسے بدنامی اور رسوائی کے سو اکچھ ہاتھ نہیں آئے گاامریکی حکام نے ہمیشہ دھوکہ دیا جس کا اظہار متعدد بار ہوچکا ہے،بھارت کو علاقے کاچودھری بنانے سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا امریکہ افغانستان میں بری طرح پھنس چکا ہے اور اب اسے واپسی کا راستہ بھی نظر نہیں آرہا۔ 16سال تک جس جنگ کی ٹرمپ نے مخالفت کی، اسے دوبارہ شروع کرکے امریکی صدر نے شرمناک یو ٹرن لے لیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ کی نئی افغان پا لیسی پر بھارت کا خیر مقدم کا بیان ثابت کرتا ہے کہ امریکہ نے نئی افغان پالیسی بھی بھارت کو خوش کر نے کے لیئے دی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گر دی کی مذمت کی ہے لیکن پھر بھی پاکستان کو گھسیٹا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اس بیان کا سختی سے نوٹس لے اور امریکہ سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرائے جے یو آئی کے راہنماؤں نے کہاکہ خارجہ پالیسی کا قبلہ درست کر نے کی ضرورت ہے امریکہ افغانستان میں اپنی ناکامی کاملبہ پاکستان پرڈالناچاہتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ کی پالیسیوں سے ہی دنیا میں دہشت گر دی کو تقویت ملی ہے،دہشت گردوں پر حملے کا اعلان مستقبل کی بڑی وارننگ ہے، حکومت کو اب اپنی حکمت عملی کو تبدیل کر نا ہو گا اور امریکہ کو دوٹوک جواب دینا ہو گا کہ ملکی سا لمیت پر پوری قوم ایک ہے ۔