گوادر: پاکستان کی معاشیت اور جغرافیا کو سنبھالا دینے والے شہر کے 80فیصد ماہیگیر کسمپرسی کا شکار ہیں۔ہمیں روزگار،تعلیم،پانی اور بجلی سے محروم رکھا گیا ہے ۔منتخب نمائندوں نے لاوارث چھوڑ رکھا ہے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان اور سابق ڈپٹی کمشنر گوادر ماہیگیروں کو کالونی اور پلاٹ دینے کا وعدہ پورا کریں۔
ساحل و وسائل اور مظلوم و مفلس ماہیگیروں کے نام پر سیاست کرنے والوں نے اپنی توندیں بڑھا دی ہیں۔ہم اس دھرتی کے وارث ہیں لیکن سی پیک اور ترقی کے نام پر فورسز نے ہمیں گھیررکھا ہے تمام تر شناخت کے باوجود ماہیگیروں کو تنگ کیاجاتا ہے ۔
گوادر کے ماسٹر پلان اور مسائل کے حوالے سے ہمارے تحفظات کو سنا جائے ۔گوادر فشرمین فورم کے زیراہتمام گوادر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے مقررین کا خطاب۔
اس موقع پر گوادر فشرمین فورم کے جنرل سیکریٹری جماعت جہانگیر،الہیٰ بخش صدیق،ناخدا رشید عیسیٰ ،ناخدا ابراہیم اور شوکت زیکو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینکڑوں ماہیگیروں پر مشتمل آج کا یہ احتجاجی مظاہرہ کہ گوادر کے ماہیگیراپنے حقوق کے لیئے متحد ہیں اور یہ اتحاد مضبوط رہے گا۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشیت اور جغرافیہ کا سہارا دینے والا سی پیک کے جھومر کے باسی مختلف مسائل اور مشکلارت کا شکار ہیں ہمیں روزگار اور رہائش کے حوالے سے مختلف تحفظات ہیں متعلقہ ادارے اور محکمہ فشریز ہماری تحفظات دور کرے۔
سابق ڈپٹی کمشنر گوادر اور وزیراعلیٰ بلوچستان ماہیگیر کالونی کے حوالے سے اپنا وعدہ پورا کریں۔ہزاروں ایکڑ اراضی غیرمقامی اور بااثر افراد کو تحفحہً دیا جارہا ہے جو ارپوں روپے کمارہے ہیں لیکن گوادر کی اسی فیصد آبادی پر مشتمل ماہیگیروں کو سر چھپانے کے لیئے جگہ نہیں ہے ۔
مقررین کا کہنا تھا ماہیگیروں کے بچوں اور بچیوں کے لیئے روزگار کے دروازے بند ہیں اور مفت اور جدید تعلیم کے لیئے ماہیگیروں کے بچوں کو نظر انداز کرنے کی پالیسی کو بند کیا جائے اور سی پیک کے ترقی کے ثمرات اس بستی کے وارثوں کو پہنچایا جائے ہم سی پیک اور گوادر کی ترقی چاہتے ہیں اور یہ بھی ضروری ہے کہ ہماری معیار زندگی کی ترقی کو بھی ترجیح دی جائے ۔
گوادر ماسٹر پلان کے حوالے سے ہماری تحفظات کا سنا جائے اور ترقی کی اس سفر ماہیگیروں کو برابر کا حصہ دیا جائے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ ہمارے منتخب نمائندوں نے 40سال سے ہمارا استحصال کیا ہے اور آج بھی وہ تماشائی بن کر ہماری لا وارثی پر ہنس رہے ہیں لیکن اب ماہیگیر متحد ہوگئے ہیں جن کو اپنے حقوق سے کوئی نہیں روک سکتا۔اگر مقامی سیاسی جماعتوں کے رہنماء اپنی بقاء چاہتے ہیں تو وہ عوام کے مجمعے میں آکر معافی مانگ لیں۔
ہمارے نام پر پلاٹیں حاصل کرکے یہ لیڈر ارب پتی بن چکے ہیں لیکن اب ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے ۔محکمہ فشریز ماہیگیروں کے تحفظات دور کرے انہیں انجن ،جال اور دیگر ماہیگیری کے آلات کے ساتھ ساتھ غیر قانونی ٹرالنگ بھی ختم کرے ۔