|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2017

کوئٹہ+اندرون بلوچستان : نواب محمد اکبر خان بگٹی شہید کی 11ویں برسی کے موقع پر اندرون بلوچستان کے کئی اضلاع میں شٹر ڈاؤن رہی جبکہ کوئٹہ کے متعدد علاقوں میں بھی ہڑتال کی وجہ سے دکانیں بند رہی ، آمدہ اطلاعات کے مطابق شہید نواب بگٹی کی برسی کے موقع پر صوبائی دارالحکومت کے کئی علاقوں میں جزوی ہڑال رہی ، اس موقع پر دکانیں بھی بند تھیں جبکہ ٹریفک اور سکولوں میں حاضری معمول کی مطابق رہی ۔

برسی کے موقع پر بلوچستان کے وکلاء عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے بلوچستان کے دوسرے اضلاع کی طرح صحبت پور میں بھی سابق گورنر وبلوچ قوم پرست رہنماء نواب اکبر خان بگٹی کی گیارویں برسی کے موقع پر صحبت پور ضلع بھرمیں مکمل شٹر ڈاوٗن رہاتمام کاروباری مراکز بند رہے اور ٹریفک کی روانی بھی معمول سے کم رہی۔

ضلع بھر کے کاروباری حضرات نے بلوچ رہنماء کی برسی پر پورا دن اپنے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رکھے، سابق وزیر اعلیٰ گورنر بلوچستان قوم پرست رہنماء شہیدنواب محمد اکبر بگٹی کی برسی کے موقع پر جمہوری وطن پارٹی کی کال پر ڈیرہ مراد جمالی میں جزو ی ہڑتال ، ٹریفک بھی معمول کے مطابق رواں دواں ڈیرہ مراد جمالی میں نواب اکبر خان بگٹی کی گیارویں برسی کے موقع پر جے ڈبلیوپی کی کال پر جزوی شڑڈاؤن ہڑتال رہی شہر میں سیکورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کر دیئے گئے ۔

پولیس کی بھاری نفری شہر بھی کسی بھی نا خوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیئے گشت کر رہی تھی مختلف شاہراہوں پر پولیس تعینات تھی جبکہ داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کی جا رہی تھی ڈی آئی جی شرجیل کھرل ایس ایس پی ظہور بابر آفریدی نے شہر کا دوری کر کے سیکورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا اور عوام کی جان ومال کے تحفظ کے لیئے سخت احکامات دیئے۔

دریں اثناء بلوچستان کی وکلاء تنظیموں کی جانب سے نواب اکبر بگٹی کی 11ویں برسی کے موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا جس کے باعث سائلین اور قیدیوں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑا ۔ہفتے کے روز نواب اکبر بگٹی کی 11ویں برسی کے موقع پر بلوچستان کی وکلاء تنظیموں کی جانب سے دی جانے والی عدالتی بائیکاٹ کی کال پر وکلاء بلوچستان ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے جس کی وجہ سے عدالتوں کے احاطے ویران جبکہ سائلین اور قیدی پریشان نظرآئے ۔

دریں اثناء بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈاڈائے قوم شہیداعظم نواب اکبرخان بگٹی کی شہادت کے گیارویں برسی کے موقع پر بی آر پی کی کال پر بلوچستان بھر میں مکمل شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ 

ڈیرہ بگٹی، تربت سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریاستی فورسز کی جانب سے ہڑتال کو ناکام بنانے کیلئے زبردستی بازاروں کو کھولنے کی کوشش کی اور دکانداروں کو تشدد کا نشانہ بناکر دکانیں کھولنے پر مجبور کرنے کی ناکام کوشش کی۔ بی آر پی کارکنان نے تمام زونل، مرکزی اور بین الاقوامی سطح پر قرآن خوانی، ریفرنسز اور سٹڈی سرکلز کا انعقاد کرکے شاہ شہیداں نواب اکبر بگٹی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی جدوجہد کو منزل مقصود تک پہنچانے کا عزم نو کیا۔

شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ بلوچ ری پبلکن پارٹی اور بلوچ ریپبلکن سٹوڈنٹ آرگنازیشن کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر جرمنی، جنوبی کوریا، امریکہ، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک میں آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا۔ مہم میں پارٹی کارکنان نے تقریبات اورریفرنسزکے ذریعے شہیداعظم نواب اکبر بگٹی کی زندگی، جدوجہد اور عظیم قربانی کو اجاگر کیا اور بین الاقوامی دنیا میں بلوچ رہبر اور بلوچ قومی جدوجہد کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ 

جرمنی میں بی آر ایس او اور واشنگٹن میں امریکن فرینڈز آف بلوچستان کی جانب سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا جہاں قومی رہنما نواب براہمداغ بگٹی نے بھی وڈیو لنک کے ذریعے حاضرین سے خطاب کیا۔ 

اس کے ساتھ ساتھ بلوچ کارکنان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹز پر بھی #ShaheedNawabAkbarBugti کے عنوان سے ایک آگائی مہم چلایا جس میں بڑی تعداد میں بلوچ جدوجہد سے ہمدردی رکھنے والے کارکنان نے پوسٹ اور ٹویٹ کرکے ڈاڈائے بلوچ قوم کو خراج تحسین پیش کیا اور بلوچ قومی تحریک سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ 

شیرمحمد بگٹی نے کہا شاہ شہیداں نواب اکبر خان بگٹی کی جدوجہد اور قربانی کی بدولت ہی آج دنیا میں بلوچ قومی جدوجہد کے بارے میں آگاہی اور ہمدردی پائی جاتی ہے۔ شہید نواب اکبر خان بگٹی نے پیران سالی میں بلوچ قوم اور بلوچ سرزمین کی دفاع کی خاطر عملی جدوجہد کا بنیاد رکھا اور اپنی قیمتی جان کا نظرانہ پیش کرکے بلوچ قومی تحریک کو ایک ناقابل شکست کارواں میں بدل دیا جو نو سال بعد بھی اپنے پورے زور و شور سے منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ 

شہید نواب اکبر بگٹی نے کبھی بھی اپنے اصولوں پر سودا بازی نہیں کی اور ظالم کے خلاف جھکنے سے شہادت کو ترجیح دی جو آج بلوچ قوم سمیت دنیا بھر میں اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے مظلوم اقوام کیلئے ایک مشعل راہ ہے۔ شہید نواب اکبر بگٹی کہا کرتے تھے کہ بستر پر ایڑیا رگڑ رگڑ کر مرنے سے اچھا ہے کہ انسان اپنے مقصد کی خاطر عملی میدان میں جدوجہد کرتے ہوئے موت کو گلے لگایا جائے۔ 

شہید اعظم بے شک کبھی اپنے قول و فعل میں تضاد نہیں کیا اور جو وہ کہا کرتے تھے وہی کرکے بھی دکھایا اور میدان عمل میں بلوچ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ شیرمحمد بگٹی نے بلوچستان بھر میں شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کرکے کامیاب بنانے میں تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز کا شکریہ ادا کیا اور بلوچ کارکنان کو ہدایت کی وہ شہید نواب اکبر بگٹی کی برسی کے موقع پرعہد کریں کہ ان کی مشن کو منزل تک پہنچانے تک جدوجہد کو جاری رکھینگے اور کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کرینگے۔ 

نواب براہمداغ بگٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری ہونے پیغام میں کہا ہے کہ دشمن سمجھتا تھا کہ ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کو شہید کرکے وہ ہمیں شکست دیگا لیکن وقت نے ثابت کیا کہ شہیداعظم آج میں ہر بلوچ کے دل و دماغ میں زندہ ہے جبکہ شکست دشمن کا مقدر بن چکی ہے۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ شاہ شہیداں نے بلوچ قوم اور بلوچستان کی خاطر اپنے جان کا نظرانہ پیش کرکے ہمیں اپنے حقوق اور آزادی کیلئے اٹھ کھڑا ہونے، لڑنے اور مرنے کا درس دیا جو کہ آنے والی بلوچ نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔